لاہور (جیوڈیسک) کراچی کے بعد پنجاب کے دارالحکومت میں بھی عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے خواتین ونگ کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سپرنٹنڈنٹ مہرجاوید نے حساس اداروں کو اپنا بیان قلمبند کرایا ہے جس کے مطابق ان کی اہلیہ فرحانہ عراق اور شام میں سرگرم جنگجو تنظیم داعش سے رابطے میں تھیں اور انہوں نے داعش میں شمولیت کے لئے کئی لوگوں کو اس کی ترغیب بھی دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حساس اداروں نے لاہور کی وحدت کالونی میں چھاپہ مارا تو مہر جاوید کی اہلیہ فرحانہ ملک شام کے لئے روانہ ہوچکی تھی اور فرحانہ اپنے ہمراہ 10 افراد کو بھی لے کر شام گئی۔ دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں داعش نے اپنے قدم نہیں جمائے ہیں لیکن چند افراد انفرادی طور پر داعش کا نام استعمال کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ 3 روز قبل سیالکوٹ سے داعش سے تعلق کے شبے میں 9 افراد گرفتار ہوئے تھے جن کی صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے سرکاری طور پر تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان ملزمان نے باقاعدہ اپنا ایک سیل قائم کررکھا تھا۔
اس سے چند روز قبل کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ کراچی کے سربراہ راجہ عمر خطاب نے بھی شہر میں داعش کے فعال خواتین ونگ کا انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ چند پڑھے لکھے اور خوشحال گھرانوں کی خواتین داعش کے ایجنڈے پرعمل پیرا ہیں جن کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔