کراچی کی زمینوں پر قبضے سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع

 Supreme Court

Supreme Court

کراچی (جیوڈیسک) کراچی کی زمینوں پر سرکاری، وفاقی اداروں اور دیگر قبضوں سے متعلق سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی۔ یہ رپورٹ سنیئر ممبر بورڈ آف ریونیو سندھ فضل الرحمان نے جمع کروائی۔ جمع کرائی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سرکاری اداروں کے خلاف کارروائی کا حکم ملنے پر ڈپٹی کمشنرز نے بھی نوٹسز جاری کئے ہیں، رپورٹ میں کہ گیا ہے کہ ڈی ایچ اے 5257 ایکڑ، کراچی پورٹ ٹرسٹ 769 ایکڑ، ایم ڈی اے 9512 ایکڑ سرکاری اراضی پر قابض ہیں۔ اور پورٹ قاسم اتھارٹی 3690 ایکڑ اور ملیر کینٹ نے صوبائی حکومت کی 1522 ایکڑ اراضی ہتھیالی ہے

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کے پی ٹی کی 769 ایکڑ پر قبضے کی زمین میں ہاربر سب ڈویژن کراچی ویسٹ اور مائی کولاچی روڈ پر کے پی ٹی ہاوٴسنگ سوسائٹی شامل ہے، جبکہ ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے 9512 ایکڑ اراضی کی الاٹمنٹ تو حاصل کرلی مگر رقم ادا نہیں کی، ایم ڈی اے نے 3158ایکڑ اراضی پر قبضہ بھی کر رکھا ہے۔

رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ لیاری ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے 8175 ایکڑ اراضی پر قبضہ کررکھا ہے۔ جعلی گوٹھوں کے نام 6528 ایکڑ سرکاری اراضی پر قبضہ ہے جبکہ 1216 ایکڑ اراضی پر تجاوزات قائم کی گئی ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سرکاری اداروں کا کراچی کی 52130 ایکڑ اراضی پر قبضہ ہے، 32 ہزار ایکڑ اراضی کو واگزار کرانے کیلئے نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں۔