کراچی (جیوڈیسک) وکلاء نے پاکستان بار کونسل کی اپیل پر تمام بار رومز پر سیاہ پرچم لہرائے اور بازؤں پر سیاہ پٹیاں باندھیں۔
1965ء کی جنگ میں حصہ لینے والے پروفیسر فاروق اعظم خان کا کہنا ہے کہ فوجی عدالتیں مسائل کا حل نہیں ہیں۔ وکلاء کا کہنا ہے کہ 21ویں ترمیم آئین کی بنیاد سے متصادم اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے جبکہ فوجی عدالتوں کو بھی سپریم کورٹ غیر آئینی قرار دے چکی ہے
کیونکہ ان عدالتوں میں لوگوں کو دفاع کیلئے موقع نہیں ملتا۔ وکلاء کا کہنا تھا کہ 21ویں ترمیم کے ذریعے فوجی عدالتوں کو 2 سال کیلئے آئینی تحفظ دینے کی کوشش کی گئی لیکن وکلاء اس کو تسلیم نہیں کریں گے۔ اب ان عدالتوں اور ترمیم کے بارے میں حتمی فیصلہ سپریم کورٹ ہی کرے گی۔