کراچی (جیوڈیسک) وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کے مسائل حل کردیئے ہیں اور آج سے کے الیکٹرک کو مطلوبہ گیس کی فراہمی شروع ہو جائے گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گورنر ہاؤس کراچی میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرِصدارت کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس ہوا، جس میں گورنر سندھ محمد زبیر، مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل، وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری، سوئی سدرن گیس کمپنی اور کے الیکٹرک کے نمائندوں سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں کراچی میں لوڈ شیڈنگ کے بحران اور اس کی وجوہات پر تفصیلی غور کیا گیا، اس موقع پر سوئی سدرن گیس کمپنی اور کے الکٹرک کے نمائندوں نے اپنا اپنا موقف پیش کیا۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ گیس کی کمی کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ ہو رہی تھی اب نہیں ہوگی، کے الیکٹرک کے مسائل حل کردیئے ہیں اور آج سے کے الیکٹرک کو مطلوبہ گیس کی فراہمی شروع ہوجائے گی، میں نے سوئی سدرن گیس کمپنی کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ اور کے الیکٹرک اپنے تمام معاہدے و معاملات کو 15 روز کے اندر حل کریں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کراچی میں بجلی بحران وفاق اور سندھ حکومت کے کسی تنازعے کا نتیجہ نہیں، تاہم ہم مل کر شہر کے تمام مسائل بالخصوص پانی و بجلی بحران کو حل کریں گے، شہر میں پانی و بجلی دونوں ہی ملیں گے تاہم پہلے بجلی کی جانب توجہ مرکوز ہے کیوں کہ پانی کی فراہمی بھی بجلی سے ہی مشروط ہے۔ حکومت کا کے الیکٹرک کو سرکاری تحویل میں لینے کا کوئی ارادہ نہیں، جس سسٹم پر 40فیصد چوری ہورہی ہواس کے پیسے کون دے گا، جب کراچی میں بجلے کے بل ادائیگی سو فیصد ہوجائے گی تو شہر میں لوڈشیڈنگ بھی ختم ہوجائے گی۔
گرین لائن بس منصوبے کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے کراچی کے لیے وعدے سے بڑھ کر کام کیا ہے، کراچی میں گرین لائن پر وفاق نے اپنے حصے کا کام پورا کردیا تھا سندھ حکومت کہے تو وفاق گرین لائن منصوبے کے لیے بسیں بھی دینے کو تیار ہے۔
اس سے قبل پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ 2015 تک سی پیک سے کوئی آگاہ نہیں تھا، سی پیک وقتی نہیں بلکہ نسلوں کا منصوبہ ہے جو ناصرف پاکستان بلکہ وسطی ایشیا کےممالک کو بھی منسلک کرے گا اور اس کے ذریعےافغانستان اور مغربی چین کو بھی رسائی مل سکےگی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سی پیک سے توانائی اور انفرااسٹرکچر کی سہولیات میسر آئیں گی، منصوبے کے تحت پروجیکٹس معاشی اور ماحولیاتی تسلسل کے اصولوں پربن رہے ہیں، اسی منصوبے کے تحت ملک میں سڑکوں کا جال بچھا دیا گیا ہے جب کہ موٹر ویز بھی بنائی جارہی ہیں، سی پیک کے باعث تھرکول سے بجلی کی فراہمی کا خواب پورا ہوگا اور پاکستان سمیت دنیا بھر کے تاجروں کو کاروبار بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔