کراچی میں لیاری مکینوں کا احتجاج، فائرنگ واقعات میں 4 جاں بحق

Lyari Protest

Lyari Protest

کراچی (جیوڈیسک) کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں 4 افراد جاں بحق اور خاتون سمیت 9 زخمی ہوگئے۔ منگھو پیر میں رینجرز کا ٹارگٹڈ آپریشن، خودکش حملہ آور سمیت 11 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ بڑی تعداد میں بال بم، بارودی مواد، چار موٹر سائیکلیں اور مختلف اقسام کے چھوٹے بڑے ہتھیار برآمد کر لئے گئے۔

کراچی کے علاقے لیاری کے مکین ایک بار پھر فائرنگ اور بدامنی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے باہر نکل آئے۔ مظاہرین نے ماڑی پور روڈ پر دھرنا دیا، ٹائر جلائے اور سڑک بلاک کر دی جس سے ٹاور اور گلبائی جانے والی ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی۔ عورتوں اور بچوں نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر بدامنی اور فائرنگ کے خلاف نعرے درج تھے۔ ایک طرف پولیس اور دوسری طرف احتجاجی مظاہرین صف آرا رہے۔

ادھر لیاری آگرہ تاج کالونی مندرہ محلے میں دستی بم حملے میں زخمی ہونے والا نوجوان شعیب ہسپتال میں دم توڑ گیا۔ اسی علاقے میں 4 افراد فائرنگ سے زخمی ہوئے جبکہ بہار کالونی میں فائرنگ سے ایک خاتون زخمی ہو گئی۔ نیپیئر تھانے کے علاقے سے ایک تشدد زدہ لاش ملی۔ پولیس کے مطابق مقتول کو اغوا کے بعد موت کے گھاٹ اتارا گیا۔ گارڈن حسن عسکری ولیج میں ایک شخص فائرنگ سے زخمی ہوا۔ ڈیفنس فیز سیون خیابان اتحاد میں ذاتی تنازع پر فائرنگ سے 3 افراد زخمی ہوگئے۔

دوسری طرف منگھو پیر سلطان آباد میں جرائم پیشہ عناصر کی موجودگی کی اطلاع پر رینجرز نے ٹارگٹڈ آپریشن کیا۔ ترجمان کے مطابق آپریشن میں خواتین اہلکاروں سمیت رینجرز کے پندرہ سو اہلکاروں نے حصہ لیا۔ رینجرز کی نفری نے علاقے کا محاصرہ کرکے لوگوں کی آمدورفت پر پابندی لگا دی اور گھر گھر تلاشی لی اور ایک مبینہ خود کش حملہ آور سمیت 11 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔ ذرائع کے مطابق خود کش حملہ آور نے شمالی وزیرستان میں تربیت حاصل کی ہے۔ تلاشی کے دوران بڑی تعداد میں بال بم، بارودی مواد، چار موٹر سائیکلیں اور مختلف اقسام کے چھوٹے بڑے ہتھیار برآمد ہوئے۔