کراچی (جیوڈیسک) چینی فنڈڈ بینک کی جانب سے پاکستان میں بڑے ڈیم کا تعمیراتی منصوبہ جلد شروع ہونے کی اطلاعات کے بعد سیمنٹ کی کھپت بڑھنے کے امکانات اور لسٹڈ کمپنیوں کے بہترین نتائج کے اعلانات نے کراچی اسٹاک ایکس چینج کی سرگرمیوں پر مثبت تاثر کو برقرار رکھا اور پیر کو بھی مارکیٹ میں تیزی کے اثرات غالب رہے جس سے انڈیکس کی 30100 اور 30200 پوائنٹس کی دوحدیں بحال ہو گئیں۔
تیزی کے باعث 41.41 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید 33 ارب 59 لاکھ 26 ہزار 121 روپے کا اضافہ ہو گیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ آئل اینڈ گیس سیکٹر میں فروخت کا رحجان برقرار رہا لیکن سیمنٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری رحجان غالب رہا۔
ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر 35 لاکھ 95 ہزار 279 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس انخلا کے باجود مارکیٹ مثبت زون میں رہی کیونکہ کاروباری دورانیے میں مقامی کمپنیوں کی جانب سے 21 لاکھ 15 ہزار 588 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے 50 ہزار 727 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے 6 لاکھ 62 ہزار 563 ڈالراور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 7 لاکھ 66 ہزار 402 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔
تیزی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 140.47 پوائنٹس بڑھ کر 30238.96 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 96.96 پوائنٹس کے اضافے سے 20074.26 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 331.82 پوائنٹس کے اضافے سے 48577.92 ہوگیا۔
کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 24 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر14 کروڑ 57 لاکھ 51 ہزار 860 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 396 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 164 کے بھاؤ میں اضافہ، 208 کے داموں میں کمی اور 24 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں رفحان میظ کے بھائو 449.99 روپے بڑھ کر 11449.99 روپے اور کولگیٹ پامولیو کے بھائو 76 روپے بڑھ کر 1596.10 روپے ہوگئے جبکہ انڈس ڈائنگ کے بھائو39 روپے کم ہوکر 745 روپے اور اٹلس بیٹری کے بھائو 28.34 روپے کم ہوکر 725.77 روپے ہوگئے۔