کراچی (اسٹاف رپورٹر) فوجی عدالتوں کی مدت میں دو سالہ توسیع پر تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے پر تبصرہ کرتے ہوئے محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے کہا ہے کہ استحصال ‘ نا انصافی ‘ مایوسی ‘ کرپشن ‘ اختیارات کے ناجائز استعمال اور مخصوص طبقات کا احتساب سے تحفظ کا روایتی نظام ہی در اصل لاقانونیت ‘ بد امنی اور دہشتگردی کی بنیادی وجہ ہے مگر حکمران اور استحصالی طبقات سے تعلق رکھنے والے سیاستدان و روایتی سیاسی جماعتیں ملک و قوم دشمن سیاسی و انتظامی نظام کو تبدیل کرنے اور عوام کو مسائل و مصائب سے پاک ‘ خوشحال ‘ ترقی یافتہ زندگی اور حقوق کے تحفظ کی فراہمی پرمبنی منصفانہ اشتراکی نظام و فلاحی کے قیام کی ضمانت فراہم کرنے کی بجائے فوجی عدالتوں میں توسیع کے ذریعے طبقاتی نظام کو تحفظ دینے کیساتھ دہشتگردی کی بنیادوں کی بھی حفاظت کررہی ہیں اور صرف مذہبی دہشتگردوں پر مقدمہ چلانے کے اختیارات کیساتھ فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع پر اتفاق کے ذریعے اچھے و برے دہشتگردوں کی تفریق کے ذریعے سیاسی جماعتوں کیلئے بھتہ خوری ‘ قتل و غارت ‘ لسانی و مسلکی فسادات اور انتخابات میں دھاندلی کرنے والے دہشتگردوں کو محفوظ بنانا چاہتی ہیں تاکہ ان دہشتگردوں کی مدد سے اقتدار میں شمولیت ‘قوم پر حکومت ‘ قومی خزانے کی لوٹمار و کرپشن‘ اختیارات کے ناجائز استعمال ‘ عوام کے استحصال اور ظلم و انصافی کی روایت دہرانے کی راہ ہمیشہ ان کیلئے کھلی رہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ میں جاری چھٹی قومی مردم شماری کے تحت خانہ شماری کے دوران بے ضابطگیوں کی اطلاعات اور وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے مردم شماری پر تحفظات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے کہا ہے کہ مردم شماری ایسا آئینہ تقاضہ ہے جس کی شفافیت پر ہی جمہوریت و قوم کے محفوظ مستقبل اور عوامی ترقی و خوشحالی کا دارومدار ہے مردم شماری کے عمل کو مکمل طور پر جانبداری ‘ ہمہ اقسا م بے ضابطگی ‘ سیاسی مفاد پرستی اور اعدادوشمار کی ہیر پھیر سے پاک ہونا چاہئے مگر پاکستان کی تاریخ سیاسی و ذاتی مفادات کیلئے قومی و عوامی مفادات کو زک و ضرب پہنچانے کی روایت سے عبارت ہے مردم شماری مخالف حکمرانوں کو مردم شماری کے آئینی تقاضے پر عملدرآمد کیلئے مجبور کرنے والی عدلیہ کا فریضہ ہے کہ وہ مردم شماری کے عمل کو غیر جانبدارانہ ‘ شفاف ‘ سیاسی مفادات اور بے ضابطگیوں سے پاک بنانے کیلئے بھی اپنا کردار ادا کرے جبکہ مردم شماری میں فوج کی شمولیت چونکہ شفافیت کی علامت تصور کی جاتی ہے لہٰذا فوج کی شمولیت کے باجود مردم شماری میں بے ضابطگی ‘ دھاندلی اور اعدادوشمار کی ہیر پھیر فوج کی عزت و ساکھ کیلئے نقصان دہ ثابت ہوگی اسلئے فوج کی غیر متنازعہ قومی ساکھ کے تحفظ کیلئے بھی مردم شماری کے عمل کی شفافیت ضروری ہے جس پر توجہ دینا آرمی چیف جنرل جاوید قمر باجوہ کی ذمہ داری ہے ۔
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) آپریشن ضرب عضب کا دوسرا مرحلہ ”آپریشن ردالفساد“ کے عنوان سے شروع ہوچکا ہے اور فوج پوری دیانتداری سے وطن عزیز سے دہشتگردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے مستعد و کوشاں ہے لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ اگر نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد یقینی بنادیا جاتا تو آپریشن ضرب عضب کے پہلے ہی مرحلہ قوم کو دہشتگردی سے مکمل نجات دلانے کا باعث بن جاتا اور آپریشن ردالفساد کی ضرورت ہی نہ پڑتی ۔ پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیر سولنگی ‘ ڈاکٹر اے ڈی سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ صالح سولنگی ‘ایاز سولنگی ‘ رمضان سولنگی ‘ بشیر سولنگی ‘ روشن سولنگی ‘ ارشاد سولنگی ‘ عباس سولنگی ‘ جمعہ خان سولنگی ‘ الیاس سولنگی ودیگر اور سندھ ساوا ایسوسی ایشن کے رہنما ¶ں ڈاکٹر مسعود سولنگی ‘ عرفا ن سولنگی ‘ دیدار علی سولنگی ‘ دھنی بخش سولنگی ‘ ممتاز علی سولنگی ‘ڈاکٹر اللہ ڈنو سولنگی ‘ ساگر سولنگی ‘ دلبر سولنگی ‘ ڈاکٹر قدیرسولنگی و دیگرنے نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق غیر جانبدارانہ و تیز رفتار عملدرآمد کی ضرورت و اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اب بھی NAPپر مکمل عملدرآمد یقینی نہیں بنایا گیا تو آپریشن ردالفساد کی حقیقی کامیابی کی کوئی بھی ضمانت فراہم کرنا ممکن نہ ہوگا کیونکہ دہشتگردوں کے رابطہ کار اور سپورٹر سارے کے سارے زیر زمین نہیں ہیںبلکہ پارلیمنٹ اور اقتدار کے ایوانوں میں بھی موجود ہیںاسلئے ان پر ہاتھ ڈالنے تک ارض پاک دہشتگردوں کے ناپاک وجود سے پاک نہیں ہو سکتی۔