کراچی : وزیر صحت کی شہر میں غیرقانونی ہائیڈرنٹس ختم کرنے کی ہدایت

Minister Of Health

Minister Of Health

کراچی (جیوڈیسک) وزیر صحت و بلدیات سندھ اویس مظفر نے کراچی میں غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس کے مکمل خاتمے کے لیئے فوری اپریشن کی ہدایت دے دی ہے تفصیلات اس رپورٹ میں وزیر بلدیات اویس مظفر نے ڈی سی ساتھ مصطفی جمال قاضی کو ضلع بھر میں پولیس اور رینجرز کی مدد سے غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس کے مکمل خاتمے کے لئے ہدایات جاری کردی ہیں۔ صوبائی وزیر سندھ اویس مظفر نے واٹر بورڈ کے دفتر کا اچانک دورہ کیا،جس کے بعد افسران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام کو سہولیات کی فراہمی کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں۔

انہوں نے ایس تھری منصوبے پر مختص70 کروڑروپے کی رقم ٹھیکیداروں کو کسی اور مد میں دیے جانے کی بھی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کمیٹی تشکیل دیدی ہے اجلاس میں ایم ڈی واٹر بورڈ نے بتایا کہ چوبیس پمپنگ اسٹیشنز سے پانی کی فراہمی کے ذریعے بحران کو ختم کیا جارہا ہے۔

اویس مظفر نے کہا کہ واٹر بورڈ اور کے ای ایس سی کی مشترکہ کمیٹی بنائی جائے، جس کا فوکل پرسن ایکسین واٹر بورڈ کو مقرر کرنے کی ہدایت دی۔ اویس مظفر نے کراچی میں سندھ سروسز اسپتال اور پولیس اسپتال کے اچانک دورہ کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے اعلی معیار کی لیبارٹری کا قیام جلد عمل میں لایا جارہا ہے جس میں تمام جدید سہولیات میسر ہونگی. جس کے بعد ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے سندھ کے شہریوں کو لاہور اور اسلام آباد جانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

اویس مظفر انہوں نئے کہا کہ سندھ حکومت نے ڈینگی کے خاتمے کی مہم کا آغاز کر دیا ہے جبکہ محکمہ صحت سندھ ڈینگی کی روک تھام اور شہریوں کو آگاہی فاہم کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر عمل پیرا ہے۔