کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر و عمران ٹائیگرز پینل کے صدر اشرف قریشی نے کہا ہے کہ PTI کو عارف علوی اور علی ذیدی نے بلدیاتی الیکشن میں جماعت اسلامی کے ہاتھوں فروخت کر دیا ہے جسٹس (R) وجیہ الدین کے ٹریبونل کے فیصلے کے مطابق عارف علوی اور علی ذیدی اب PTI کے عہدیداران نہیں رہے انہوں نے ذ اتی مفادات کے لئے PTI کو چندہ پارٹی میں تبدیل کر دیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ان کے ہمراہ شیرین خان ، ڈاکٹر حسنین ، حبیب سواتی ، خان شاہ ، ڈاکٹر امتیاز ، خرم اقبال ، منیر ، جلال شاہ ، کامران رضا ، شفیق اعوان ، زائد آرائیں ، فیصل شاہد ، شاہد خٹک ، علی اعوان ، فاخرہ اور دیگر موجود تھے ۔ اشرف قریشی نے کہا کے پہلے عارف علوی نے اپنی MNA کی سیٹ کے لئے PTI فروخت کی اور اب آج علی ذیدی نے میئر کراچی کا خواب دیکھتے ہوئے PTI کو ترازو کے ہاتھوں فروخت کر دیا ہے۔
مذکورہ دونوں افراد صرف الیکشن کے ہی دنوں میں نظر آتے ہیں اور پھر غائب ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے عوام سے کہا کے وہ PTIکے غلط فیصلوں کو دیکھتے ہوئے عمران ٹائیگرز پینل کے آزاد امید وار وں کو کامیاب کریں انہوں نے کہا کہ PTI انٹراپارٹی الیکشن کے فیصلے کے مطابق PTI کے مارچ میں پارٹی الیکشن کرانے تھے۔ جو کہ وہ بھی تاحال نہیں کرائے گئے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان ضلع شرقی کے ریٹرننگ افسر ارشد عباسی کی جانبداری کا فی الفور نوٹس لے جو کہ عمران ٹائیگر ز پینل کے امیدواروں کو جماعت اسلا می اور علی ذیدی کی ایماء پر غیر قانونی ہراساں کر رہے ہیں لیکن ہم ان اوچھے ہتکنڈوں سے ڈرنے یا جھکنے والے نہیں بلکہ تمام تر رکائوٹوں و انتقامی اقدامات کاڈٹ کر مقابلہ کریں گے ۔
انہوں نے کہا ہے کہ PTI کے انٹرا پارٹی کے الیکشن کے حوالے سے ڈاکٹر عارف علوی اور علی ذیدی کی پارٹی پوزیشن غیر قانونی اور غیر ائینی ہے اور جس کی روشنی میں مذکورہ دونوں افراد کے فیصلوں کی کوئی حیثیت نہیں ۔انہوں نے کہا کہ عارف علوی ، علی ذیدی اور جماعت اسلامی کی ملی بھگت سے عمران ٹائیگر ز کے پینل کی امید واروں کی راہ میں رکائوٹیں ڈالی جا رہی ہے۔ ہم واضع کرنا چاہتے ہیں کہ ہماری جدوجہد آئینی ہے ریٹرننگ آفسر شرقی ارشد عباسی کے ذریعے امیدواروں کو ”نشان ” کے حصول میں بھی پریشان کیا جا رہا ہے انہوں نے مزید کہا کہ غیر قانونی و غیر آئینی عہدیداران چاہے کتنی ہی سازشیں کر لیں مگر ہم مخالفین کے لئے قطعی میدان کھلا نہیں چھوڑیں گے ۔
انہوں نے کہا ہے کہ کراچی میں پہلی بار PTI کو مکمل طور پر جماعت اسلامی کے حوالے کر دیا گیا ہے جو کہ تحریر انصاف کی نظریاتی پوزیشن کو کمزور و مشکوک بنانے کے مترادف ہے۔ کیونکہ NA-246 کے ضمنی الیکشن میں PTI دوسرے نمبرپر آئی تھی اور جماعت اسلامی کے امید وار کی ضمانت تک ضبط ہوگئی تھی۔ ایسے ماحول میں کراچی میں PTIکی پوزیشن مستحکم کرنے کے بجائے 70 فیصد نشتیں جماعت اسلامی کے حوالے کر دی گئیں ۔ جو کہ PTi کے نظریاتی ورکرز کے لئے ناقابل قبول ہیں۔ NA-246 کے الیکشن کے بعد کراچی میں آزادانہ الیکشن لڑنے کے لئے PTIکے پاس سنہری موقع تھا جو کہ عارف علوی اور علی ذیدی کی نااہلی کی وجہ سے گنوادیا تھا۔ PTI میں پرانے اور نئے آنے والے نظریاتی ورکرز کو نظر انداز کرکے مخصوص افراد کو ٹکٹ جاری کئے۔