کراچی (جیوڈیسک) ایم کیو ایم کے قائد کی ملک دشمن تقریر سے ایم کیو ایم کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ بھینس کالونی، گلشن معمار، سچل، سکھن، ملیر اور احسن آباد میں ایم کیو ایم کے دفاتر گرا دیئے گئے۔
دفاتر غیر قانونی طور پر زمینوں پر قبضے کرکے قائم کیے گئے تھے۔ ضلع ایسٹ میں بھی ایم کیو ایم کے تمام دفاتر بند کر دیے گئے ہیں۔
عزیز آباد میں واقعہ مکا چوک کا نام بھی تبدیل کرکے لیاقت علی خان چوک رکھ دیا گیا۔
نائن زیرو سمیت مختلف علاقوں سے ایم کیو ایم کے قائد کی تصاویر اور پوسٹر ہٹا دیئے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نائن زیرو کے قریب قائم تفریحی پارک کی جگہ خورشید بیگم میموریل ہال اور ٹرانسپورٹ آفس بھی غیر قانونی تعمیر کیا گیا ہے۔