کراچی : قتل وغارت گری میں 100 فیصد اضافہ، ہیومن رائٹس کمیشن

Karachi

Karachi

کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں قتل وغارت گری کے واقعات میں سو فیصد اضافہ ہو گیا۔ رواں سال کے پہلے پانچ ماہ میں تقریبا ڈیڑھ ہزار افراد قتل کر دیئے گئے۔ گزشتہ سال اسی عرصے میں ساڑھے سات سو افراد لقمہ اجل بنے تھے۔

کراچی میں قیام امن کے تمام تر دعوں کے بر عکس رواں سال کے پانچ ماہ کے دوران گزشتہ سال کی نسبت قتل و غارت گری میں تقریبا سو فیصد اضافہ ہوا۔ ہیومن رائیٹس کمیشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق رواں سال جنوری سے مئی کے دوران دہشت گردی اور پر تشدد واقعات میں ایک ہزار چار سو پچاس افراد لقمہ اجل بنے۔ جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں ساڑھے سات سو افراد قتل کئے گئے تھے۔

رپورٹ کے مطابق مارچ کا مہینہ سب سے زیادہ خونی ثابت ہوا۔ جس میں تین سو چوبیس افراد موت کے گھاٹ اتار دیئے گئے۔ جنوری میں تین سو دو افراد موت کی نیند سلائے گئے تو فروری کے مہینے میں دو سو پچھتر افراد فائرنگ اور پر تشدد واقعات میں جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اسی طرح اپریل کے مہینے میں دو سو چھیاسٹھ افراد اور مئی میں دو سو چھیاسی شہریوں کی زندگیوں کے چراغ گل کردئیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق زندگی سے محروم کر دیئے جانے والوں میں سڑسٹھ خواتین اور تریسٹھ بچے بھی شامل ہیں۔