کراچی (جیوڈیسک) سندھ حکومت کی جانب سے حساس علاقوں میں نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے رجسٹریشن مراکز میں تحفظ کے اقدامات نہ کیے جانے کے باعث صفورا گوٹھ ، لی مارکیٹ اور کیماڑی سینٹر بند ہوچکے ہیں، لانڈھی، کورنگی، اورنگی، بلدیہ ٹاؤن اور ملیر کے نادرا مراکز میں ناپسندیدہ عناصر تارکین وطن کے شناختی کارڈ بنوانے کیلیے عملے کو بدستور ہراساں کر رہے ہیں۔ ناپسندیدہ عناصر کی مارپیٹ جھگڑے سے نادرا مراکز اکثر نان آپریشنل رہنے لگے، شہریوں کو شناختی کارڈ کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے، نادرا کی درخواست پر 2 سال سے صوبائی حکومت حساس علاقوں میں قائم مراکز پر پولیس تعینات نہیں کر سکی۔
ن لیگ کے رکن صوبائی اسمبلی ہمایوں خان کے تعاون سے کیماڑی میں نادرا مرکز کیلیے جگہ فراہم کی جا رہی ہے ، تفصیلات کے مطابق سیاسی اور لسانی جماعتوں کی جانب سے بلدیہ ٹاؤن چاندنی چوک، پٹنی محلہ، اورنگی ٹاؤن نمبر 5 ، لانڈھی ، کورنگی، ملیر کے نادرا رجسٹریشن مراکز میں بدستور تارکین وطن کے شناختی کارڈ بنوانے کیلیے عملے کو ہراساں کیا جارہا ہے، کئی بار ناپسندیدہ عناصر نے عملے کو مارا پیٹا اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دی ہیں۔ نادرا انتظامیہ نے کئی بار متعلقہ تھانوں میں شکایات درج کرائیں اور صوبائی حکومت سے درخواست کی کہ ان مراکز پر پولیس عملہ تعینات کیا جائے، صوبائی حکومت کے عدم تعاون کی وجہ سے نادرا کیماڑی، صفورا گوٹھ اور لی مارکیٹ کے مراکز پہلے ہی بند کر چکی ہے جبکہ دیگر مراکز کو بھی بند کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق بلدیہ ٹاؤن کے علاقے چاندنی چوک میں قائم مرکز ناپسندیدہ عناصر کی مسلسل مداخلت پر کچھ عرصے کیلیے بند کر دیا گیا تھا۔