کراچی (جیوڈیسک) پانی میں موجود جراثیم نیگلیریا رواں برس بھی کراچی میں اموات کا باعث بن رہا ہے۔ ٹھٹھہ کا رہائشی 40 سالہ سرفراز نواز کراچی کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھا۔ جہاں اس کی موت واقع ہو گئی۔ ایک ماہ میں ہونے والی نگلیریا سے یہ تیسری ہلاکت تھی۔
محکمہ صحت سندھ نے نیگلیریا کی روک تھام پر قابو پانے کے لیے کراچی واٹر بورڈ کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کراچی واٹر بورڈ شہریوں کو فراہم کیے جانے والے پانی میں مناسب مقدار میں کلورین کی مقدار کو یقینی بنائے۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے بھی متعلقہ محکموں پر زور دیا ہے کہ نیگلیریا سے اموات کی روک تھام کے لیے مناسب اقدامات کیے جائیں تاکہ اس جان لیوا نیگلیریا سے شہریوں کو بچایا جا سکے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پانی میں پایا جانے والا نیگلیریا کا جرثومہ صرف ناک میں پانی جانےسے موت کا باعث بنتا ہے۔ لہٰذا شہریوں کو احتیاط کرنی چاہیے کہ کسی بھی طرح سے ناک کے ذریعے پانی دماغ تک نہ پہنچے۔