اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی کابینہ نے دہشت گردوں کو ہر صورت کیفر کردار تک پہنچانے سمیت گواہوں اور پراسیکیورٹرز کا تحفظ یقینی بنانے کے موثر قانونی اقدامات کیلئے انسداد دہشت گردی کا ترمیمی مسودہ منظور کرلیا۔ وزیراعظم کا کہنا ہے ہر شہری کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے، کراچی سمیت ملک بھر میں ہر قیمت پر امن قائم کیا جائے گا۔ وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ نے انسداد دہشت گردی بل 2013 کے ترمیمی مسودے کی منظوری دیدی۔
ذرائع کے مطابق ترمیمی بل کا مسودہ وفاقی وزیر زاہد حامد نے پیش کیا، جس میں وزیراعظم کی قائم کردہ خصوصی کمیٹی کی سفارشات شامل کی گئیں۔ ترمیمی مسودے میں دہشت گردی کے مقدمات میں گواہوں کا تحفظ یقینی بنانے کی ترامیم اور پراسیکیورٹرز کی فول پروف سیکیورٹی کی سفارشات بھی شامل ہیں۔ تحقیقات کے دوران انٹیلی جنس اور عسکری اداروں سے معاونت لینے کی تجویزبھی دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ دہشت گردی کے مقدمات کو 30 دن یا جلد از جلد نمٹانے کی ترامیم سمیت دہشت گردی کے ملزمان کو 90 دن کیلئے زیر حراست رکھنے کی تجاویز بھی ترمیمی مسودے میں شامل ہیں۔
وزیراعظم کا کابینہ اجلاس سے خطاب میں کہناتھاکہ کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کے مثبت نتائج نکلے ہیں، کراچی میں قیام امن کیلئے صوبائی حکومت کی معاونت اور بلاامیتاز کارروائی یقینی بنائی جائے۔ اجلاس میں سعودی عرب، برطانیہ اور سوئٹزر لینڈ کے ساتھ باہمی تعاون کے معاہدوں کی منظوری بھی دی گئی۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آبادمیں بلدیاتی انتخابات کیلئے آئی سی ٹی لوکل گورنمنٹ ایکٹ پر نظرثانی کا فیصلہ کرتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی گئی جو اپنی سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی خواجہ ظہیر، سیکریٹری کابینہ اور سیکریٹری داخلہ کمیٹی کے ارکان ہوں گے۔