کراچی: نیوی، رینجرز اور پولیس اہلکار سمیت 15 افراد قتل

Karachi

Karachi

کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں امن کے قیام کے جرائم پیشہ افراد کے خلاف سخت کارروائی کے احکامات بھی شہریوں کو تحفظ فراہم نہ کر سکے۔ فائرنگ کے واقعات میں نیوی، رینجرز اور پولیس اہلکاروں سمیت 15 افراد کی زندگی کے چراغ گل کر دیئے گئے۔ وفاقی اور صوبائی حکومت کی جانب سے دہشت گردوں کو للکارنے اور ان کے خلاف کاروائی کے احکامات بھی دہشت گردوں کے حوصلے پست نہ کر سکے اور وہ آج بھی بلا خوف و خطر حکومتی رٹ کو چیلنج کرتے ہوئے اپنی کاروائیاں کرتے رہے۔

نیشنل اسٹیڈیم کے قریب موٹر سائیکل سوار نے نیوی کے افسر کیپٹن ندیم کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے کیپٹن ندیم شہید جبکہ ان کی اہلیہ بنت زہرہ زخمی ہو گئیں۔ مومن آباد میں دہشت گردوں نے فائرنگ کر کے پولیس اہلکار سب انسپکٹر عارف کو گولیاں مار کر شہید کر دیا۔ مقتول گورنر ہاس میں تعینات تھا۔ لیاری نیا آباد میں نا معلوم افراد نے فائرنگ کر کے علی اور اورنگی ٹان میں ڈبہ موڑ کے قریب دہشت گردوں نے سیاسی جماعت کیکارکن شکیل احمد کو گھر کے باہر نشانہ بنایا۔

اورنگی ٹان میں ہی جوہر موڑ کے قریب پولیس اہلکارحاجی جاوید جبکہ اس سے کچھ ہی فاصلے ہر واقع جوہر چوک پر خورشید اور ہلال کو قتل کر دیا گیا، مقتولین باپ بیٹا تھے۔ اورنگی ٹان کے ہی علاقے مومن آباد میں دہشت گردوں نے مزدور اعجاز کی زندگی کا چراغ گل کر دیا۔ محمود آباد چنیسر گوٹھ میں ایاز ٹارگیٹ کلرز کی گولی کا نشانہ بنا جس کے بعد لواحقین نے کالا پل کے قریب کورنگی روڈ پر احتجاج کیا اور سڑک ٹریفک کے لئے بند کردی۔

شاہ فیصل کالونی تین نمبر میں فائرنگ سے عمیر جاں بحق ہو گیا۔ دوسری جانب نیپیئر کے علاقے پرانا حاجی کیمپ اور پاک کالونی میانوالی کالونی سے 2 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔ پولیس کے مطابق مقتولین کو تشدد کے بعد فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا۔