کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ کی جانب سے اردو کو سرکاری ودفتری زبان قرار دیئے جانے کے باوجود اہم سرکاری شخصیات کی انگریزی تقاریر اور سرکاری محکموں میں انگریزی زبان میں دفتری امور انجام دیئے جانے کو بیوروکریسی اور حکمران طبقے کی جانب سے عدالت کی تضحیک قرار دیتے ہوئے محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے چیئرمین امیر پٹی ‘ سینئر وائس چیئرمین فاروق کمال‘ وائس چیئرمین اسلم خان ‘ صدر محمد سلیمان راجپوت‘ نائب صدر یونس سایانی ‘ سیکریٹری راجہ انور ایڈوکیٹ ‘فائنانس سیکریٹری اقبال ٹائیگر ‘ کراچی ڈویژن کے صدر اقبال چاند ‘ شعبہ خواتین کی سربراہ میڈم انیتا ‘ میڈم تبسم نازاور ترجمان و سیکریٹری اطلاعات عمران چنگیزی نے کہا کہ عدلیہ کو اپنے فیصلے پر عملدرآمد کی راہ میں رکاوٹ بننے والوں کا احتساب کرکے انہیں نشان عبرت بنانا ہوگا بصورت دیگر بیرونی آقا ¶ں کی خوشنودی کیلئے حکومت کو اردو کے نفاذ کے حوالے سے عدالتی فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست اور آئینی ترامیم کے ذریعے عدالتی اختیارات محدود کرنے کے مشورے دینے والے پاکستان و عوام دشمنوں کے حوصلوں کو مزید مہمیز و استحکام ملے گا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی ( اسٹا ف رپورٹر )سندھ حکومت کی جانب سے کراچی کے400سے زائد گوٹھوں کی لیز کی منسوخ ومسترد کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی المعروف سورٹھ ویر نے کہا کہ حکمران طبقہ کراچی کے قدیم شہریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہا ہے ایک جانب کرپشن کا بازار گرم کرتے ہوئے شہر سے درختوں کی کٹائی جار ی ہے تو دوسری جانب پارکس اور کھیلوں کیلئے مختص پلاٹوں سمیت دیگررفاعی پلاٹوں کو فروخت کرکے کراچی کے ماحول کو برباد کردیا گیا ہے جبکہ قدیم گوٹھوں اور سرکاری اراضی کو رشوت کے عیوض بلڈرز مافیا کو فروخت کیا جارہا ہے اور اب گوٹھوں کی لیز کی منسوخی اور لیزکو مسترد کرکے گوٹھ آباد اسکیم کے تحت پلاٹ خریدنے والے غریب شہریوں کی عمر بھر کی پونجی لوٹنے کا پلان بنالیا گیا ہے اس حکومتی اقدام کیخلاف اگر سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیکر عوامی مفادات کی نگہبانی نہیں کی تو عوام کا اعلیٰ عدلیہ اور انصاف سے بھروسہ و اعتماد اٹھ جائے گا اور جب کسی ریاست میںانصاف اور عدلیہ کا بھروسہ اٹھ جاتا ہے تو وہ ریاست ناکام ہوکر خانہ جنگی کا شکار ہوجاتی ہے اور استحصالی طبقہ ذاتی و سیاسی مفادات کیلئے عوامی مفادات کے قتل عام کے ذریعے وطن عزیز کو خانہ جنگی کی جانب دھکیل رہا ہے جس کیخلاف ایکشن لینا اور ملک و قوم کو آنے والے برے وقت سے محفوظ رکھنا عدلیہ اور فوج دونوں کی ذمہ داری و فریضہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) صوفی بزرگ سید ابو محمد عبداللہ المعروف عبداللہ شاہ غازی کے 1285 ویں سالانہ عرس کی 3 روزہ تقریبات کے یوم آغاز پرپاکستان راجونی اتحاد کے رہنما امیر سولنگی نے نیکسٹ جنریشن پروٹیکشن کے چیئرمین عمران چنگیزی ‘ہیومن رائٹس فورم کے چیئرمین اسلم خان ‘نیشنل پیس کمیشن کے رہنما حاجی امیر علی خواجہ ‘مارواڑی اتحاد کے رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ خاصخیلی اتحاد کے رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی‘ فرزند جونا گڑھ اقبال چاند ‘ پاکستان تنولی اتحاد کے رہنما یحییٰ خانجی تنولی ‘ میمن اتحاد کے رہنما عدنان میمن‘ راجپوت اتحاد کے رہنما عارف راجپوت اور دیگر اتحادی جماعتوں و برادریوں کے رہنماوں یونس سایانی ‘ نور علی میگھانی ‘ صدیق بلوچ‘ عبدالحکیم رند ‘حنیف سموں‘اسمٰعیل جونیجو ‘رزاق ہنگورجہ‘ حنیف سورٹھیا ‘حمید راجپر‘وحید کلہوڑو‘اسمٰیل چانڈیو ‘یار محمد بروہی ‘رشید سرھیو‘رفیق مچھیانی ‘غلام رسول جوکھیو ‘ابراہیم جتوئی ‘ وڈیرہ عبداللہ کچھی ‘ افضل مغل ‘ قاسم گھانچی ‘غلام حسین ڈاہری ‘محمد علی خواجہ ‘ نور محمد اوٹھا‘حسن علی لاکھانی‘سائیںعلی ڈنو‘اشتیاق ارائیں‘ رمضان خان ‘ حسنین عباس زیدی ‘ زیشان صابری ‘ حکیم نوشاد عمرانی ‘ فیصل سندھی ‘ ملک فیروز اعون ‘ چوہدری نذیر ‘ مشتاق پٹھان ‘ اسلم مچھیارا ‘ لالاصدیق ‘ فاروق کمال جونا گڑھی ‘ یحییٰ خانجی تنولی ‘ اسلم خان ‘ علی سومرو ‘ میڈم انیتا ‘ تبسم ناز اور ذکیہ بیگم اور راجونی اتحاد میں شامل سیاسی و سماجی جماعتوں کے رہنماوں کے ہمراہ صوفی بزرگ حضرت عبداللہ شاہ غازی کے مزار پرحاضری دیکر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پاکستان سولنگی اتحادکے سینئر و بزرگ رہنما امیر علی سولنگی‘سردار اکرم سولنگی ‘ سردار شبیر سولنگی ‘ سردار راحیل سولنگی اور سردار خادم حسین سولنگی ‘نعمت اللہ سولنگی ‘ ایاز سولنگی ‘ وڈیرو علی اصغر سولنگی ‘ علی مراد سولنگی ‘ سہراب سولنگی ‘ قربان سولنگی ‘ ذوالفقار سولنگی ‘ سائیں داد سولنگی ‘ نواب سولنگی ‘ عرفان سولنگی ‘ دیدار علی سولنگی ‘ ڈاکٹر قدیر سولنگی ‘ دوست محمد سولنگی ‘ روشن خان سولنگی ‘ نور محمد سولنگی ‘عبدالخالق سولنگی ‘ احمد نواز سولنگی ‘ یوسف سولنگی‘ارباب سولنگی ‘ ایازسولنگی ‘حاجی خان سولنگی‘جمعہ خان سولنگی‘صالح محمد سولنگی ‘ نواب سولنگی‘ گل حسن سولنگی ‘ جام فیاض سولنگی ‘ علی محمد سولنگی ‘ حاجی خان سولنگی ‘ راجہ ڈاہر سولنگی ‘ خادم سولنگی ایڈوکیٹ ‘ عرفان سولنگی اور ایڈوکیٹ دیدار سولنگی و دیگر نے کہا ہے کہ قومی حالات کے پیش نظر سولنگی اتحاد نے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کی بجائے سولنگی امیدواروں کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ سولنگی قوم کے تابناک مستقبل کیلئے سولنگی نمائندوں کا ایوانوں میں پہنچنا ضروری ہے اسلئے سولنگی قوم کا ہر فرد اپنا ووٹ ضرور استعمال کرے اور ووٹ صرف اپنے حلقے کے آزاد سولنگی امیدوارکو دے اور اگر کسی حلقے سے کوئی آزادسولنگی امیدوار آزاد حیثیت میں انتخابات میں حصہ نہ لے تو پھر سولنگی قوم کسی بھی سیاسی جماعت کے ٹکٹ پر انتخابات میں حصہ لینے والے سولنگی کو وٹ دے مگر ووٹ ہر حال میں صرف سولنگی امیدواروں کو ہی دیا جائے کیونکہ سولنگی قوم کی ترقی و خوشحالی ہے اور وہ سولنگی قوم کے زیادہ سے زیادہ نمائندوں کے ایوانوں میں پہنچنے سے مشروط ہے اسلئے سولنگی قوم پارٹی سیاست سے بالاتر ہوکر اپنے ووٹ کی طاقت سے اپنی برادری کے افراد کو کامیاب بناکر اسمبلیوں میں بھیجے ۔ اسلئے ہم سولنگی قوم سے اپیل کرتے ہیں کہ سولنگی قوم پارٹی سیاست سے بالاتر ہوکر اپنے ووٹ کی طاقت سے اپنی برادری کے افراد کو کامیاب بناکر اسمبلیوں میں بھیجے۔