کراچی (جیوڈیسک)سپریم کورٹ نے کراچی میں تمام نو گوایریاز سات دن میں ختم کرنے کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس نے پولیس اور رینجرز کی رپورٹس مسترد کرتے ہوئے کہاعدالت کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی گئی۔
سپریم کورٹ نیکراچی بد امنی کیس میں عبوری حکم نامہ جاری کردیا۔ عدالت نے شہریوں کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے آئی جی سندھ اورڈی جی رینجرزکو ایک ہفتیکی مہلت دیدی۔
حکم نامے میں کہا گیا حکام گھڑی دیکھ لیں ڈیڈ لائن کا وقت شروع ہوگیا، آئیں بائیں شائیں سے کام نہیں چلے گا، رینجرز اور پولیس ہر ایف آئی آر پر جواب جمع کرائیں۔
دوران سماعت لارجر بینچ نے نو گو ایریا سے متعلق ایک بار پھر پولیس اور رینجرز کی رپورٹ مسترد کردیں۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا گیارہ ہزار رینجرز اہلکارصرف لیاری بھی کلیئر نہیں کراسکے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا افسران سے الگ الگ رپورٹ مانگی تھی، ایک ہی فارمیٹ میں رپورٹ پیش کرکے عدالت کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
چیف جسٹس نے حکام پر پھر واضح کیا کہ نوگو ایریا وہ ہے جہاں جرائم پیشہ افراد کا اثر و رسوخ اور خوف ہوتا ہے، ایس ایچ او اپنے علاقے کی صحیح رپورٹ دے یا پھر بتائے وہ سیاسی دبا میں ہے، پولیس رپورٹ میں بتایا گیا کہ شہری منصوبہ بندی نہ ہونے کے باعث گنجان آباد تنگ گلیوں کی وجہ سے مشکلات ہیں۔
جس پر جسٹس جواد نے ریمارکس میں کہا پولیس نے کاغذی کارروائی کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ جس دن پولیس اور رینجرز نے طے کر لیا تو ایک رات میں امن ہو سکتا ہے۔جسٹس خلجی نے کہا پولیس اور رینجرز ہمیں کہہ دے کہ کام نہیں کر سکتے پھر ہم بتائیں گے کہ کیسے ہوتا ہے۔