کراچی (اسٹاف رپورٹر) گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیرسولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے سیکورٹی ایجنسیز کی جانب سے تعلیمی اداروں سمیت دیگر پبلک مقامات پر ممکنہ دہشتگردانہ حملوں کی اطلاعات اور پولیس کی جانب سے ریڈ الرٹ کے اجراءکے باوجود حکومت سندھ کی جانب سے رینجرز کے اختیارات محدود کرنے کی قرارداد کی منظوری کو سندھ اور اس کے عوام کیلئے خطرنال قرار دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی مطلوب مگر اعلیٰ شخصیت کی گرفتاری سے قبل وزیراعلیٰ کی منظوری صوبے میں طبقاتی نظام اور بادشاہت کے قیام کی دلیل ہے یعنی صوبے میں عوام و حکمرانوںکے بعد غریب و امیر کی تفریق کے بعد اب اعلیٰ و پست شخصیات کی تفریق کو بھی جنم دیا جارہا ہے اور عوام کو باور کرایا جارہاہے کہ اعلیٰ وہ ہے جو دولت اور اقتدار کا حامل ہو جبکہ پاکستان کے حالات ثابت کررہے ہیں کہ دولت و اقتدار قابلیت ‘ تعلیم ‘ اخلاق ‘ کردار اور کاروبار سے نہیں بلکہ دھوکا دہی ‘ ظلم و ستم ‘ قتل و غارت ‘ استحصال و کرپشن اور جرائم پیشہ عناصر و دہشتگردوں کی سرپرستی سے حاصل ہوتا ہے اسلئے اعلیٰ بننے کیلئے ہر فرد کو ان صفات و اوصاف کا حصول لازم بنانا ہواگا کیونکہ مستقبل میں صرف اعلیٰ شخصیات ہی محفوظ رہ سکیں گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) آرمی پبلک اسکول کے شہید طلباءو اساتذہ کیلئے ستارہ جرات کا مطالبہ کرتے ہوئے پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر وبزرگ رہنما امیر سولنگی ‘ سردار راحیل سولنگی ‘ سردار اکرم سولنگی ‘ سردار شبیر سولنگی اور سردار خادم حسین سولنگی ‘وڈیرو علی اصغر سولنگی ‘ علی مراد سولنگی ‘ سہراب سولنگی ‘ ذوالفقار سولنگی ‘ راجہ ڈاہر سولنگی ‘ خادم سولنگی ایڈوکیٹ ‘ ایڈوکیٹ دیدار سولنگی و دیگر نے کہا کہ دہشتگردوں نے اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کیلئے پاکستان کے کسی بھی طبقے اور کسی بھی علاقے کو نہیں بخشا ہے اور پاکستان کے ہر طبقے و علاقے میں ان کی وحشت و بربریت نے ایسے گھا ¶ لگائے ہیں جو نہ تو کبھی بھریں گے اور نہ ہی کبھی ان کے نشان مٹ پائیں گے گو کہ دہشتگردوں کے ہاتھوں بم دھماکوں ‘ ٹارگیٹ کلنگ اور اندھا دھند فائرنگ و خود کش حملوں میں ہلاک وشہید ہونے والے ہر پاکستانی کو نشان امتیاز یا ستارہ جرا ¿ت ملنا چاہئے مگر بوجوہ ایسا ممکن نہیں ہے اسلئے کم سے کم اے پی ایس کے معصوم شہداءکو ہی نشان جرا ¿ت عطا کرکے دہشتگردوں سے نبردآزما ہونے اور اسے جڑ سے مٹادینے کے عزم کو پاکستان کے ہر شہری میں پیدا کیا اور فروغ دیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان راجونی اتحاد میں شامل اتحادی جماعت روشن پاکستان پارٹی کے سربراہ امیر پٹی ‘ پاکستان سولنگی اتحاد کے رہنما سردار خادم حسین سولنگی ‘ پاکستان خاصخیلی اتحاد کے سربراہ سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘پاکستان مارواڑی الائسنس کے رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ پاکستان راجپوت اتحاد کے رہنما عارف راجپوت ‘ پاکستان میمن اتحاد کے رہنما عدنان میمن ‘ گجراتی قومی موومنٹ کے رہنما یونس سایانی ‘ بلوچ اتحاد کے رہنما عبدالحکیم رند بلوچ ‘ جونیجو اتحاد کے رہنما محمد اسماعیل جونیجو ‘ارائیں اتحاد کے رہنما اشتیاق ارائیں‘ پاکستان تنولی اتحاد کے رہنما یحییٰ خانجی تنولی اور قومی امن کمیشن ہیومن رائٹس کے رہنما امیر علی خواجہ و دیگر نے کہا کہ حکومت سندھ نے رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت میں توسیع کی بجائے اس کے اختیارات محدود کرنے اور اس کی کاروائیوں کو وزیراعلیٰ کے تابع بنانے کیلئے سندھ اسمبلی سے قرارداد کی منظوری کے ذریعے پاکستان کی اقتصادی شہہ رگ پر خنجر چلادیا ہے کیونکہ رینجرز نے خصوصی اختیارات کے حصول کے ساتھ ہی دہشتگردی و کرپشن دونوں ہی کیخلاف مشترکہ آپریشن کرتے ہوئے کراچی میں امن قائم کیا تھا جس سے کراچی کی کاروباری سرگرمیاں بحال ہوئیں اور اسٹاک مارکیٹ کے انڈیکس پوائنٹس میں اضافہ ہونے اور رینجرز اختیارات کی مدت کے خاتمے اور اس میں اضافے سے گریز کی حکومتی پالیسی نے اسٹاک مارکیٹ کو مندی کا شکار کرنے کے ساتھ سرمایہ کاروں کو بھی خوف کا شکار کردیا اور اب سندھ اسمبلی میں رینجرز کو وزیراعلیٰ کے ماتحت بناکر ”صوبائی حکومت کا غلام “ بنانے کی کامیاب کوشش کراچی اسٹاک مارکیٹ کو کریش کردے گی جس کا خمیازہ پورے ملک کے عوام کو ہی نہیں بلکہ سرمایہ کاروں ‘ صنعتکاروں ‘ تاجروں اور سرمایہ داروں کو بھگتنا ہوگا البتہ حکمران وسیاستدان ہمیشہ کی طرح اس نقصان سے محفوظ رہیں گے کیونکہ ان کا نفع و نقصان تو کہیں اور طے ہوتا ہے اور کسی اور وجہ سے ہوتا ہے۔