کراچی (جیوڈیسک) بھارت میں انتہاء پسند ہندو تنظیم شیو سینا کی پاکستانی فنکاروں کے ساتھ ہونے والے شرمناک سلوک کے بعد پاکستان کے متعدد فنکاروں نے بھارت میں جاکر کام نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ان میں راحت فتح علی، عاطف اسلم، علی ظفر، عمران عباس فواد خان قابل ذکر ہیں۔
پاکستان کے سینئر اداکار جاوید شیخ کا اس معاملہ پر موقف بلکہ مختلف ہے ان کا کہنا ہے کہ اگر بھارتی حکومت فنکاروں کو ویزہ جاری کر رہی ہے تو اس کامطلب صاف ہے کہ انھیں پاکستانی فنکاروں کو کام بھارت آکر کام کرنے پر کوئی اعتراض نہیں بھارتی حکومت اگر پاکستانی فنکاروں کو ویزہ دے رہی ہے تو ہمارا تحفظ کرنا بھی ان کی ذمے داری ہے۔
انھوں نے کہ میں آئندہ ماہ بھارت جارہا ہوں جہاں مجھے ایک فلم کی شوٹنگ میں حصہ لینا ہے مجھے کسی کا ڈر خوف نہیں ہے فنکار کا کسی سیاست سے کوئی تعلق نہیں، چند شرپسند اگر دونوں ممالک کے درمیان تعلقات خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں تو انھیں اس میں کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوگی، اس وقت فنکار دونوں ممالک کے درمیاں حالیہ کشیدگی اور تناؤکو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
اگر کوئی پاکستانی فنکار بھارت جاکر کام کرنا نہیں چاہتا تو یہ اس کا اپنا فیصلہ ہے۔ حال ہی میں بھارتی اداکار سلمان خان کا یہ بیان کے پاکستانی فنکاروں کو بھارت میں آکر کام کرنے کوئی نہیں روک سکتا خوش آئند ہے کوئی بھی بھارتی فلم ساز ڈائریکٹر یا فنکار پاکستانی فنکاروں کی بھارت میں کام کرنے کی مخالفت نہیں کررہا گزشتہ دنوں کراچی میں سابق وزیر خارجہ خورشید قصوری کی کتاب کی تقریب میں مانی شنکر،نیندرا کلکرنی نے اپنا موقف بیان کرتے ہوئے تعلقات میں کشیدگی کم کرنے پر زور دیا،ہمیں بھی مثبت سوچ کے ساتھ ایسے فیصلے کرنے چاہئیں،ہم پر امن لوگ ہیں اور ہمیشہ محبت کا پیغام لے کر بھارت جاتے رہے ہیں۔