کراچی (اسٹاف رپورٹر) محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے قومی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ منتخب حکومت اپنی آئینی مدت کا آدھا سفر طے کرچکی ہے مگر اس کے باوجود توانائی بحران حل ہوا ہے نہ عوام کو مہنگائی ‘ بیروزگاری و غربت سے نجات مل پائی ہے ‘ کرپشن و کمیشن ‘ قومی و عوامی وسائل کی لوٹ مار اورانتخابی منشور کے برخلاف مفاداتی اقدامات کی روایت کا خاتمہ ہوا ہے ‘ عوام کو انصاف ملنے لگا ہے نہ استحصالی طبقات کے جبر ‘ اقربا پروری اور پولیس گردی کا خاتمہ ہوا ہے ‘ حکمرانوں کی عیاشیاں اور ٹھاٹ باٹ ختم ہوئے ہیں نہ مفلس عوام کی خود کشی کا بچوں کی فروختگی کے واقعات کا خاتمہ ہوا ہے خواتین کو تحفظ ملا ہے نہ بچوں سے زیادتی کے واقعات میں کمی آئی ہے ‘طبقاتی تضاد کا خاتمہ ہوا ہے نہ مساوات کا نظام رائج ہوا ہے تو پھر حکومتی گورننس کو نہ تو بہتر کہا جاسکتا ہے اور نہ فوج کی جانب سے گورننس کی بہتری کے مطالبے پر چراغ پا ہونے ‘ اسے آئی حدود سے تجاوز قرار دینے اداروں کو آئینی حدود میں رہ کر کام کرنے کی تنبیہ کے ذریعے فوج کو دھمکیاں دینے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ ایک حقیقت ہے کہ منتخب حکومت کے دور میں جو صرف ایک بہتری آئی ہے وہ ہے امن و امان کی صورتحال اور وہ بھی فوج کی مرہون منت ہے حکومت آپریشن ضرب عضب اور دہشتگردی کیخلاف اقدامات سہرا لاکھ اپنے سر باندھے مگر عوام جانتے ہیں کہ اس کا حقیقی کریڈٹ کس کے سر ہے اسلئے حکومت فوج سے محاذآرائی کی روایتی سیاست کے ذریعے ایکبارپھر جمہوریت کیلئے خطرات پیدا کرنے کی بجائے مثبت اقدامات کے ذریعے عوام کو ریلیف کی فراہمی اور گورننس کی بہتری پر توجہ دے اور سب کیلئے بہتر ہوگا۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) میوم سقوط جونا گڑھ کے موقع پر نواب آف جونا گڑھ نواب جہانگیر خانجی ‘ جونا گڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن ‘ ورلڈ جونا گڑھ آرگنائزیشن اور جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والے محب وطن پاکستانیوں کی حقیقی نمائندگی کرنے اور جونا گڑھ کے پاکستان سے الحاق کے دیرینہ مطالبہ کو جرا ¿تمندانہ انداز سے عالمی رائے عامہ ‘ اقوام عالم ‘ حکومت پاکستان اور عوام پاکستان کے سامنے پیش کرنے پر جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والی مختلف برادریوں‘ سیاسی و سماجی تنظیموں اور کمیونٹی جماعتوں کے رہنماوں و عہدیداران نے گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکارامیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر کو مبارک و تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سورٹھ ویر نے جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والی تمام برادریوں کے دل جیت لئے ہیں اور برادریاں یہ بات جان چکی ہیں کہ جونا گڑھ کے نام پر اعزازات ‘ القابات اور مراعات پانے والوں نے جونا گڑھ کی عوام سے خلوص و محبت کا وہ رشتہ کبھی نہیں نبھایا جس کا ثبوت گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے ہمیشہ اپنے اقوال ‘ اعمال اور کردار سے دیا ہے اور جونا گڑھ کا پاکستان سے الحاق جب بھی ممکن ہو گا اس کا کریڈٹ گجراتی سرکار امیر پٹی کو ہی جائے گا کیونکہ حکومت‘ سیاسی جماعتوں اور خود جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والے مفاد پرستوں نے اسے فراموش کردیا ہے مگر گجراتی سرکار امیر پٹی نے ہمیشہ جونا گڑھ کی بھارتی تسلط سے آزادی اور الحاق پاکستان کے علم کو ہمیشہ جرا ¿تمندی سے بلند رکھا ہے جبکہ اس موقع پرگجراتی سرکار امیر پٹی المعروف سورٹھ ویر نے کہا کہ جونا گڑھ بہت جلد بھارتی تسلط سے آزاد ہوجائے گا۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) مپاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیر سولنگی نے‘ سردار شبیر سولنگی ‘ سردار راحیل سولنگی ‘سردار خادم حسین سولنگی ‘کرم اللہ سولنگی ‘ ڈاکٹر مسعود سولنگی ‘ جبار سولنگی‘ وڈیرو علی اصغر سولنگی ‘ علی مراد سولنگی ‘ سہراب سولنگی ‘ قربان سولنگی ‘ ذوالفقار سولنگی ‘ سائیں داد سولنگی ‘ نواب سولنگی ‘ عرفان سولنگی ‘ دیدار علی سولنگی ‘ ڈاکٹر قدیر سولنگی ‘ دوست محمد سولنگی ‘ روشن خان سولنگی ‘ نور محمدسولنگی ‘عبدالخالق سولنگی ‘ احمد نواز سولنگی ‘ یوسف سولنگی‘ارباب سولنگی ‘حاجی خان سولنگی‘جمعہ خان سولنگی‘صالح محمد سولنگی ‘ نواب سولنگی‘ گل حسن سولنگی ‘ جام فیاض سولنگی ‘ علی محمد سولنگی ‘ حاجی خان سولنگی ‘ راجہ ڈاہر سولنگی ‘ خادم سولنگی ایڈوکیٹ ‘ عرفان سولنگی ‘ ایڈوکیٹ دیدار سولنگی ‘ نعمت اللہ سولنگی ودیگر کے ہمراہ ہندو برادری کے مذہبی تہوار کے موقع پر شری سوامی نرائن داس مندر میں ہونے والی دیوالی کی تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہندو برادری سمیت پاکستان میں موجود تمام اقلیتیں نہ صرف پاکستان سے محب وطن ہیں بلکہ خود کو پاکستان میں مکمل طور پر محفوظ بھی محسوس کرتی ہیں اور پاکستان بھر میں ہونے والی دیوالی کی تقریبات اس بات کا ثبوت ہیں کہ پاکستان میں اقلیتوں پر مذہبی رسومات کی ادائیگی کیلئے کوئی قدغن عائد ہے اور نہ انہیں بھارت میں موجود اقلیتوں کی طرح کسی مذہبی جنونیت سے کسی قسم کے کوئی خطرات محسوس ہوتے ہیں جو یقینا اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان حقیقی معنوں میں ایک جمہوری ‘ مہذب اور پر امن ملک ہے۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) مبراہمداغ بگٹی کی جانب سے آزاد بلوچستان کے مطالبہ سے مشروط دستبرداری کے اعلان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے پاکستان راجونی اتحاد کے سینئر رہنما پاکستان راجونی اتحاد کے سینئر رہنما امیر سولنگی ‘ سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘اقبال ٹائیگر راجپوت ‘یونس سایانی ‘ عارف راجپوت ‘نور علی میگھانی ‘صدیق بلوچ‘عبدالحکیم رند ‘حنیف سموں‘اسمٰعیل جونیجو ‘رزاق ہنگورجہ ‘عدنان میمن ‘حنیف سورٹھیا ‘حمید راجپر‘وحید کلہوڑو‘اسمٰیل چانڈیو ‘یار محمد بروہی ‘رشید سرھیو‘رفیق مچھیانی ‘غلام رسول جوکھیو ‘ابراہیم جتوئی ‘ وڈیرہ عبداللہ کچھی ‘ افضل مغل ‘ قاسم گھانچی ‘غلام حسین ڈاہری ‘محمد علی خواجہ ‘ نور محمد اوٹھا‘حسن علی لاکھانی‘سائیںعلی ڈنو‘اشتیاق ارائیں‘ رمضان خان ‘ حسنین عباس زیدی ‘ زیشان صابری ‘ حکیم نوشاد عمرانی ‘ فیصل سندھی ‘ ملک فیروز اعون ‘ چوہدری نذیر ‘ مشتاق پٹھان ‘ اسلم مچھیارا ‘ لالاصدیق ‘ فاروق کمال جونا گڑھی ‘ یحییٰ خانجی تنولی ‘ اسلم خان ‘ علی سومرو ‘ میڈم انیتا ‘ تبسم ناز اور ذکیہ بیگم ودیگر نے کہا کہ عسکریت پسندی ‘ جارحیت اور تشدد سے مسائل کا حل ممکن نہیں جبکہ مخصوص طبقات کا استحصال اور انہیں دیوا ر سے لگانے کی کوشش بھی قومی مفاد میں نہیں ہے اسلئے بالادست اور مقتدر طبقات کو قومی مفاد میں براہمداغ بگٹی سے مذاکرات کے زریعے ان کے تحفظات کے نیک نیتی سے ازالے کے ذریعے انہیں قومی دھارے میں لانے اور بلوچستان کے احسا س محرومی کے خاتمے کی سنجیدہ کوششوں کی ضرورت ہے۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) مدی کامن لیگ کے کنوینر شجاع الرحمن نے کراچی پریس کلب میں میڈیا کانفرنس کے دوران دی کامن لیگ کے قیام کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ دی کامن لیگ کا مقصد حصول اقتدار نہیں بلکہ پاکستان کے وسائل کو پاکستان کی ترقی اور پاکستانیوں کی حقیقی خوشحالی کیلئے دیانتدارانہ طریقے سے استعمال کرتے ہوئے پاکستان کے ہر شہری کو بیروزگاری ‘ غربت ‘ جہالت ‘ عدم علاج اور عدم تحفظ سے محفوظ بنانے کیلئے ہر شہری سرکاری و حکومتی سطح پر روزگار ‘ مکان ‘ تعلیم اور علاج کے ساتھ ہر طرح کے تحفظ کی فراہمی یقینی بنانا ہے اور اس مقصد کیلئے سب سے پہلے عدالتی نظام کی اصلاح کے ذریعے فوری و بروقت اور سستے و سہل انصاف کی یقینی فراہمی سے استحصال ‘ نا انصافی اور مایوسی کا خاتمہ کرکے پاکستان کو مظالم و استحصال ‘ نا انصافی و جبر ‘ کرپشن و کمیشن اور دہشتگردی ‘ بدامنی و جرائم سے سے پاک ٹیکس فری ریاست بنایا جائے گا جہاں تما م اشیائے صرف ہر شہری کی قوت خرید میں ہونگی اور ہر سہولت ہر شہری کو گھر کی دہلیز پر مہیا کی جائے گی جبکہ خواتین کو مکمل حقوق ‘ تحفظ اور معاشی خود مختاری کی فراہمی کیلئے وومین اندسٹریل زو ن قائم کرنے کے ساتھ ہر شعبہ میں صلاحیتوں کی بنیاد پر ان کیلئے کوٹہ بھی مختص کیا جائے گا اور جیلوں کے روایتی تصور کاخاتمہ کرنے کیلئے جیلوں کو انڈسٹریل ہوم میں تبدیل کرکے قیدیوں کو روزگار بھی فراہم کیا جائے گا تاکہ وہ دوران قید بھی اپنے اہلخانہ کی کفالت کا فریضہ ادا کرسکیں اور ملک و قوم کی ترقی میں ان کا بھی کردار تسلیم کیا جائے ۔