کراچی (اسٹاف رپورٹر) محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی اور مرکزی صدر سلیمان راجپوت نے وزیراعظم کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں فوج کی آپریشن ضرب عضب کی مصروفیات کے باعث مردم شماری و کانہ شماری کے عمل کو موخر کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مردم شماری کا ہر دس سال بعد ہونا آئینی تقاضہ ہے اور آئین میں اس عمل کی انجام دہی کیلئے کسی خاص ادارے کی خدمات کو لازم نہیں قراردیا گیا ہے اسلئے اس آئینی تقاضے کو فوج کی فراہمی سے مشروط کر کے اس سے گریز غیر آئین شکنی کے مترادف ہے جس پر سپریم کورٹ کو ازخود نوٹس لیکر حکومت کیخلاف آئین شکنی کی دفعات کے تحت قانونی واحتسابی کاروائی کرنی چاہئے کیونکہ مردم شماری کا التوا صوبوں کے مابین وسائل کی تقسیم پر اختلافات و تحفظات کا باعث بنے گا جو وفاق کے مستقبل کیلئے ہی نہیں ملک و قوم اور جمہوریت کیلئے بھی سودمند ثابت نہیں ہوگا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کمزور حکومتی رٹ عوامی مسائل و مصائب کا باعث ہے ‘ جی کیو ایم کراچی ( اسٹاف رپورٹر) آئین کے تقاضوں اور فلاحی ریاست کے تصور کے تحت عوام کی زندگیوں کو آسودہ بنانا‘ انہیں گرانی وناجائز منافع خوروں سے نجات دلانا اور منافع خور صنعت کار و تاجر طبقات پر قانون کی عملداری قائم کرنا حکومت کی ہی ذمہ داری ہے اور حکومت اس میں ناکام نظر آرہی ہے ۔گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کے نرخوں میں کمی کے وزیراعظم کے اعلان کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ میاں صاحب کی اقتدار کی چھتری تلے موجود مفاد پرست عناصر کی ملی بھگت سے عوام وزیراعظم کے احسن اقدامات کے ثمرات سے محروم ہیںا ور پٹرول و بجلی کی قیمتوں میں کمی کے باجود نہ تو ٹرانسپورٹ کرایوں میں کمی پر توجہ دی گئی ہے اور نہ ہی روزمرہ استعمال کی مصنوعات و اشیاءکی قیمتوں میں کوئی کمی آئی ہے جبکہ بجلی و پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے اثرات فی الفور سامنے آتے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومتی رٹ کمزور ہے اور وزیراعظم اپنے فیصلوں و اعلانات پرعملدرآمد یقینی بناکر عوام کو ریلیف و ثمرات کی فراہمی میں ناکام ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قوانین پر بلا تفریق عملدرآمد سے ہی معاشرہ مہذب بنتا ہے ‘ سولنگی اتحاد کراچی ( اسٹاف رپورٹر)پاکستان سولنگی اتحاد کے رہنما ¶ں ا میر سولنگی ‘ سردار اکرم سولنگی ‘ سردار شبیر سولنگی ‘ سردار راحیل سولنگی ‘ سردار خادم حسین سولنگی ‘ ایڈاکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی و دیگر نے عدالت کی جانب سے پسند کی شادی کرنے پر بہن و بہنوئی کو قتل کرنے والے دو بھائیوں کو دو دو بار موت کی سزا سنائے جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیرت کے نام پر قتل جیسے گھناﺅنے واقعات قوانین کے موثر نہ ہونے پر رونما ہوتے ہیں۔ریاست اگر قوانین پر عملدرآمد یقینی بنائے تو ایسے قبیح واقعات کو روکا جا سکتا ہے جن ممالک میں سزاﺅں کے عمل کی رفتاری تیز ہے وہاں پر جرائم اور قتل و غارت کے واقعات آٹے میں نمک کے برابر ہیںمگراستحصالی نظام کا شکار پاکستان اس معاملے میں بد نصیب ہے یہاں دولتمند وطاقتورافراد قانون سے محفوظ رہتے ہیں اور کمزور و غریب طبقات بے جرم سولی چڑھادیئے جاتے ہیں اسلئے عوام کو تحفظ کی فراہمی اور معاشرے کو تہذیب و تمدن یافتہ پر امن معاشرہ بنانے کیلئے قوانین پر بلا تفریق عملدرآمد ناگزیر ہے ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔