کراچی کی خبریں 17/1/2017

Corruption

Corruption

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستانی قوم کیلئے کرپشن دہشتگردی سے بڑا خطرہ ہے مگر افسوس کہ دہشتگردی کیخلاف نبردآزما فوج کو جمہوریت کے نام پر قائم استحصالی نظام نے اس طرح سے مفلوج کردیا ہے کہ فوج قومی امنگوں و ضرورتوں کے مطابق کرپشن کیخلاف آپریشن سے معذور ہے حالانکہ کرپشن فری پاکستان وقت کا تقاضہ اور قوم کی اولین ضرورت ہے مگر دومقتدر خاندان‘ ان کے حاشیہ برداراور استحصالی نظام کرپشن فری پاکستان کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں ۔ محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے مزید کہا کہ قومی خزانہ لوٹنے ‘ عوام سے وسائل اور ان کے بچوں کے منہ سے نوالہ اور آنے والی نسلوں سے محفوظ و خوشحال مستقبل چھین لینے والے مسند اقتدار پر براجمان اور دیگر اپنی باری کی تیاریوں میں مصروف ہیں مگر نہ تو عدلیہ اور نہ ہی فوج کرپشن فری پاکستان کی قومی ضرورت و تقاضے کے مطابق اپنے کردار کی ادائیگی کیلئے تیار دکھائی دے رہے ہیںیہی وجہ ہے کہ توانائی بحران کے خاتمہ کے نام پر اقتدار پانے والے توانائی کے خاتمے کیلئے 2022ءتک کا نیا وقت دیکر قوم کو مزید بیوقوف بناکر پھر سے قوم پر حکمرانی اور مزید لوٹ مار کی تیاری کررہے ہیں ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر )گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے کراچی کی صورتحا ل پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ میگاسٹی عروس البلاد کراچی سیاسی اقربا پروری کی نظر ہوچکا ہے گوکہ افواج پاکستان‘ رینجرز اور سیکورٹی اداروں کی حب الوطنی فرض شناسی اور ایثار و قربانی نے شہر کا تباہ شدہ امن تو بحال کردیا ہے مگر گندگی و غلاظت کے ڈھیر ‘ سیوریج نظام کی بربادی اور سڑکوں کی بدحالی کیساتھ ناجائز تجاوزات اور ٹریفک پولیس کی نااہلی و کرپشن کے باعث شہر میں بدترین ٹریفک جام کی صورتحال اس بات کا ثبوت ہے کہ بلدیاتی اداروں کی بے اختیاری کو جلد ختم نہ کیا گیا تو اس شہر میں سانس لینا بھی دوبھر ہوجائے گا مگر عوام کے ووٹوں سے اقتدار کے ایوانوں تک پہنچ کر کرپشن و کمیشن کے ریکارڈ بنانے والے عوام ‘ اسکے مسائل و مصائب اور پریشانی و استحصال کو نظر انداز کرنے کی پالیسی پر گامزن ہیں اور بلدیاتی نمائندوں و اداروں کو با اختیار بنانے سے گریز ان کی عوام و کراچی دشمنی کا ثبوت ہے اور اگر وہ کراچی اور عوام کے دشمن نہیں ہیں تو پھر بلدیاتی اداروں کو مکمل طور پر با اختیارا ور خود مختار بنائیں تاکہ عوامی مسائل کا حل ممکن ہو اور کراچی دور قدیم کی مسائل و غیر تہذیب یافتہ بستی کی بجائے دور جدید کے میگا سٹی کی اپنی اصل شکل میں واپس لوٹ سکے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر ) استحصالی نظام اور موروثی سیاستدانوں نے سیاست کو دھوکہ اور فریب کا دوسرا روپ بنادیا ہے اور جمہوریت کے نام پر ظلم و استحصال وہ نظام قائم ہے جو دھاندلی کے ذریعے اقتدار میں آنے والوں کو قومی امنگوں کے برخلاف مفاداتی فیصلوں کا اختیار دیتا ہے جس کے سہارے حکمران دونوں ہاتھوں سے قومی خزانے کو لوٹنے کے باوجود بھی حب الوطنی کے ٹائٹل کے حامل اور دوسروں کو غدار قرار دینے کے اہل ہیں ۔پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی © ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی فرزند جونا گڑھ اقبال چاند اور این جی پی ایف کے چیئرمین عمران چنگیزی نے حیدرآباد میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ استحصال ‘ ظلم اور نانصافی سے نجات اور مستقبل کو محفوظ و خوشحال بنانے کا اختیار عوام کے پاس ہے عوام انتخابات میں اگر روایتی سیاستدانوں اور سیاسی جماعتوں کو مسترد کرکے راجونی اتحاد کے نامزد اپنی ہی برادری کے مخلص ‘ تعلیم یافتہ اور دیانتدار افراد کو کامیاب بناکر اپنے مستقبل کو استحصال و ظالم حکمرانوں کے چنگل سے بازیاب کراسکتے ہیں ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پاکستان سولنگی اتحادکے بزرگ رہنما امیر علی سولنگی ‘ ملک عمر نذیر سولنگی ‘معین سولنگی ‘ غلام نبی سولنگی‘اصغر علی سولنگی ‘سبحان سولنگی‘محمد ذبیر سولنگی‘حبیب خان سولنگی ‘اکرم سولنگی‘برخوردار سولنگی‘شفقت نذیر سولنگی‘ اکرم سولنگی ‘ شبیر سولنگی ‘ راحیل سولنگی ‘ خادم حسین سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی‘ رمضان سولنگی ‘ بشیر سولنگی ‘ ارشاد سولنگی ‘ گل شیر سولنگی‘ عابد سولنگی ‘ ندیم سولنگی ‘ عباس سولنگی‘ ایاز سولنگی ‘ ڈاکٹر قدیر سولنگی‘ نعمت اللہ سولنگی و دیگر نے جرمنی سے شوہر و بیٹے کے ہمراہ پاکستان آنے والی لیڈی ڈاکٹر کے شوہر کے ہاتھوں قتل کی مذمت اور قاتل کو عبرتناک سزا دینے کامطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ خواتین پر مظالم ‘ جنسی و جسمانی تشدد‘ شرعی ‘ سماجی اور قانونی‘ معاشی و معاشرتی استحصال ‘ جائیداد کے لالچ وبٹوارے کے ڈر اور غیرت و عزت کے نام پر قتل پاکستانی معاشرے کا تاریک ترین پہلو ہے جس کی رونمائی دنیا بھر میں پاکستان کی تذلیل کا باعث بنتی ہے مگر افسوس کہ حکمرانوں کی سیاسی مفاد پرستی اور پاکستان کا استحصال زدہ طبقاتی نظام اس قسم کے جرائم کرنے والوں کو سزا سے محفوظ رکھ کر اس مخصوص مجرمانہ ذہنیت کے فروغ کا باعث ہے جو اقوام عالم میں ہمارا سر شرم جھکانے کیساتھ پاکستان کے قد کو پست سے پست ترین بھی کرتا جارہا ہے اسلئے اب صرف روایتی حکمرانوں وسیاستدانوں سے نجات ہی ضروری نہیں بلکہ اس استحصالی نظام سے نجات بھی ضروری ہوچکی ہے جوجمہوریت کے نام پر ایک جانب عوام کیلئے مسائل و مصائب کا باعث اور دوسری جانب پاکستان کی بدنامی کا سبب بن رہا ہے ۔