کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے نمائش چورنگی پر دھرنا دینے والے مذہبی رہنما ¶ں کیخلاف سولجر بازار تھانے میں سرکاری مدعیت میں مقدمہ کے اندارج کو مستحسن قرار دیتے ہوئے کہا کہ مذہبی و سیاسی جماعتوں نے عوامی مفادات کے نام پر اپنی اپنی سیاسی دکان چمکانے اور اداروں و حکومت کو بلیک میل کرنے کیساتھ فنڈز فراہم کرنے والی قوتوں و بیرونی ریاستوں کو اپنی اپنی عوامی قوت دکھاکر مطمئن کرنے کی روایت نے عوام کیلئے جینا مشکل کردیا ہے اور آئے دن احتجاج ‘ دھرنے ‘ مظاہرے و ہڑتال کے نام پر مصروف شاہراہوں کی بندش سے معمولات زندگی اور ٹریفک کی روانی متاثر ہونے سے عوام جس اذیت وتکلیف سے دوچار ہوتے ہیں اور کاروباری ‘ تجارتی و صنعتی سرگرمیوں میں کمی سے قوم کا جو نقصان ہوتا ہے ۔
اس کیلئے مظاہرے ‘ احتجاج ‘ دھرنے اور ہڑتال کی کال دینے والے قابل سزا ہیں مگر یہ سزا کسی ایک فرد ‘ طبقے ‘ سیاسی و سماجی قوت یا کسی ایک مسلک کے مذہبی قائدین و علماءکیلئے نہیں ہونی چاہئے بلکہ سب پر اس کے یکساں اطلاق کے ذریعے مساوات و عدل کا ثبوت دیا جائے اور احتجاجی و دھرنوں کی سیاست سے عوام کو نجات دلانے کیلئے ان پر مکمل طور پر پابندی عائد کی جائے اور خلاف ورزی کرنے والوں کیلئے قانون سازی کے ذریعے ایسی بھیانک سزائیں تجویز کی جائیں کہ کوئی بھی ملک و قوم کو نقصان پہنچانے اور عوام کو تکلیف و اذیت دینے والے احتجاج ‘ دھرنے ‘ مظاہرے اور ہڑتال کے ذریعے شاہراہوں کی بندش اور ٹریفک کی روانی متاثر کرکے معمولات زندگی اور تجارتی ‘ کاروباری و صنعتی سرگرمیوں کو سبوتاژ کرنے قومی اقتصادیات و معیشت کو نقصان پہنچانے کا تصور تک نہ کرسکے !۔