کراچی (اسٹاف رپورٹر) محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد وچیئرمین امیر پٹی نے پانامہ لیکس کے حوالے سے عدلیہ سے سوموٹو ایکشن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذاتی ‘ گروہی یا سیاسی مفادات کیلئے ملک و قوم کو نقصان پہنچانا غداری کہلاتاہے جبکہ کرپشن ‘ ٹیکس چوری اور قومی دولت کی بیرون ملک منتقلی ذاتی مفاد کیلئے ملک و قوم کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے اسلئے پانامہ لیکس کے ذریعے حکمران خاندان سمیت جتنے بھی سیاستدان ‘ بیوروکریٹس ‘ سرمایہ دار اور صنعتکار وں کے نام افشاءہوئے ہیں ان سب کیخلاف چیف جسٹس کی سربراہی میں حاضر سروس ججز ‘ نیب ‘ ایف آئی اے ‘ ایم آئی ‘ آئی ایس آئی اور میڈیا نمائندگان پر مبنی تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیکر شفاف و غیر جانبدارانہ تفتیش میں ملک و قوم کو نقصان پہنچانے کے ذمہ دار ثابت ہونے والوں اور ان کے تمام اہلخانہ کو سیاست اور سرکاری ملازمت کیلئے تاحیات نااہل قرار دیا جائے جبکہ جن سیاسی جماعتوں کی قیادت ملک و قوم کو نقصان پہنچانے کی مجرم نکلے ان سیاسی جماعتوں پر بھی ہمیشہ کیلئے پابندی عائد کی جائے اور لوٹی گئی قومی دولت کی ہر صورت وطن واپسی یقینی بنائی جائے بصورت دیگر جمہوریت ‘ حکومت و سیاست سے بیزار عوام کا اعتماد عدلیہ سے بھی اٹھ گیا تو ملک خانہ جنگی اور تباہی سے دوچار ہو جائیگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر )گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی ولا المعروف سورٹھ ویر نے فرزند جونا گڑھ اقبال چاند کے ہمراہ گجراتی زبان و کلچر کے تحفظ کے حوالے سے میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گجراتی کلچر و زبان کے تحفظ کیلئے جی کیو ایم ملک گیر شعوری مہم کا آغاز کررہی ہے جس کا افتتاح عنقریب ”گجراتی بولو ‘ لکھو اور پڑھو “سیمینار کے ذریعے کیا جائے گا ۔ ان کا کہناتھاکہ پنجاب ‘ خیبر پختونخواہ ‘ بلوچستان ‘ سندھ اور گلگت بلتستان و آزاد کشمیر کے گلوں پر مشتمل گلدستے کے ہر گل کی اپنی انوکھی ‘ نرالی اور سحر انگیز مہک ہے جس کا اظہار اس کی زبان و ثقافت سے ہوتا ہے اس لئے قومی زبان اردو کے ساتھ صوبائی زبانوں کی ترویج بھی ضروری ہے جبکہ پاکستان اردو‘ سندھی ‘ پنجابی ‘ بلوچی ‘ پشتو اور کشمیری بولنے والوں کا ہی وطن نہیں بلکہ یہاں سرائیکی ‘ ہندکو اور دیگرزبانیں بولنے والوں کیساتھ گجراتی بولنے والوں کی بڑی تعداد بھی بستی ہے اور ہر زبان سے وابستہ افراد اپنی ایک منفرد ثقافت و تہذیب کے بھی حامل ہیں اسلئے تہذیبوں اور ثقافتوں کے تحفظ کیلئے ضروری ہے کہ تمام زبانوں کا تحفظ کیا جائے جس کی ذمہ داری حکومت سے زیادہ عوام کی ہے کہ وہ اپنی اپنی مادری زبان کا تحفظ کریں اور اسے اپنے اگلی نسلوں میں فروغ دیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیر سولنگی اور سردار اکرم سولنگی ‘ سردار شبیر سولنگی ‘ سردار راحیل سولنگی ‘ سردار خادم حسین سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی نے کہا ہے کہ پانامہ دستاویزات کے افشاءکا جو بھی پس منظر اور مقاصد ہیں‘ اس سے قطع نظر‘ ہمارے حکمران اشرافیہ طبقات کے پاس یہ موقع ضرور آگیا ہے کہ وہ ٹیکس چوری‘ اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے ایکا کرنے اور قومی خزانے کی لوٹ مار کے حوالے سے اپنے بارے میں عوام کے ذہنوں میں پیدا ہونیوالے منفی تاثر کا ازالہ کریں اور ملک و قوم سے اپنی محبت کا عملی ثبوت پیش کرنے کیلئے بیرون ملک بنکوں میں موجود اپنی ساری رقوم اور بیرون ملک سے اپنے سارے اثاثے ملک واپس لا کر یہاں سرمایہ کاری اور کاروبار کریں جس سے قومی معیشت کو بھی استحکام نصیب ہوگا اور عوام کی خوشحالی کا خواب بھی پورا ہو جائیگا‘ بصورت دیگر عوامی اضطراب بڑھے گا تو اس سے حکمرانوں کیلئے اپنی صفائی پیش کرنے کے راستے بھی مسدود ہوتے چلے جائینگے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘ عمران چنگیزی اور خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی ودیگر نے کہا ہے کہ حب الوطنی ‘ عوام دوستی اور جمہوریت کی آڑ میں ملک و قوم دشمنی کے ذریعے ملک و قوم کو آمروں سے زیادہ نقصان پہنچانے والے عوام کو مزید دھوکا دینے کی بجائے ہوش کے ناخن لیں اور پانامہ لیکس کے ذریعے بے نقاب ہونے والے سچ کو تسلیم کرتے ہوئے بیرو ن ملک منتقل کیا گیا تمام سرمایہ وطن واپس لائیںاور ان کے چمچے کڑچھے جو ان کی تعریف میں رطب اللسان ہوتے ہوئے ان کی گناہوں کی پردہ پوشی کے ذریعے قوم کو مزید گمراہ کرنا چاہتے ہیں یہ بات جان لیں کہ لندن جانے والے قائدین کی طرح انہیں لندن بھاگنے کی مہلت نہیں ملے گی اور ان کا انجام یزید کے مرید ابن زیاد سے زیادہ بھیانک ہوگا اسلئے وہ جھوٹ و فریب کی سیاست چھوڑ کر ملک وقوم کیلئے سچ بولیں تو شاید قوم انہیں یزیدی لشکر سے نکلنے پر حُر جیسی تعظیم عطا کردے وگرنہ شمر اور اس کے بیٹوں جیسا انجام ان کا منتظر دکھائی دیتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) دی کامن لیگ کے کنوینر شجاع الرحمن نے پانامہ لیکس کے انکشافات کے باعث اٹھنے والے سیاسی طوفان کو قومی معیشت اور سیاسی استحکام کیلئے خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آف شور کمپنیز کے ذریعے محض ٹیکس بچانے کی خاطر قومی سرمائے کی بیرون ملک منتقلی کا مطلب ذاتی مفاد کی خاطر قومی وعوامی مفاد کو نقصان پہنچانا ہے مگرآف شور کمپنیز کے قیام اور قومی سرمائے کی بیرون ملک منتقلی کے ذمہ داران کیخلاف سیاسی ہیجان انگیزی بھی یقینا ملک وقوم کے مفاد میں نہیں ہے اسلئے بہتر یہی ہے کہ مقتدرحکومتی و اپوزیشن سیاسی جماعتیں بیرون ملک منتقل کئے گئے تمام سرمائے کی پاکستان واپسی کیلئے مو ¿ثر قانون سازی کریں جس میں سرمایہ واپس لانے والوں کو ہرقسم کی قانونی و تادیبی کاروائی سے تحفظ کی فراہمی کیساتھ واپس آنے والے سرمائے پر ٹیکس کی چھوٹ بھی دی جائے اورسرمایہ واپس لانے والوں کو اس بات کا پابند بنایا جائے کہ وہ اس سرمائے سے تعلیم ‘ صحت ‘ مواصلات ‘ ایری گیشن سمیت ایسے شعبوں وصنعتوں میں سرمایہ کاری کریں جن سے ملک و قوم اور عوام الناس کو براہ راست فائدہ پہنچے یعنی واپس آنے والے سرمائے کو قومی ترقی کی رفتار تیزکرنے ‘ قومی پیداوار میں اضافہ ‘ انفرا اسٹرکچر کی تعمیر و بہتری ‘شرح خواندگی میں اضافے ‘ علاج و معالجے کی سہولیات کی بہتری کیساتھ ملک و قوم کی اقتصادی ومعاشی ترقی اور خودکفالت و استحکام کیلئے اس طرح سے استعمال کیا جائے کہ عوام کا معیار زندگی بھی بلند ہو اور سرمایہ کار کو بھی سرمائے کا تحفظ اور جائز و بہترین منافع بھی حاصل ہو سکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان میں بدلتی ہوئی سیاسی صورتحال اور بلدیاتی انتخابات کے باجود بلدیاتی اداروں کو اختیارات کی تفویض میں تاخیر سے پیدا ہونے والے گھمبیر مسائل کے باعث ضروری ہوچکا ہے کہ برادری و کمیونٹی کے سطح پر عوام کیلئے فلاحی و رفاعی سرگرمیوں کو زیادہ مو ¿ثر و موزوں بنایا جائے مگر چونکہ جونا گڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن کی منتخب کابینہ اپنی آئینی مدت مکمل کرچکی ہے اسلئے ضروری ہوچکا ہے کہ فیڈریشن کے بروقت ‘ غیرجانبدارانہ اور شفاف انتخابات کے ذریعے جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والی عوام و جماعتوں کو نئی قیادت کے انتخاب کا موقع دیا جائے تاکہ برادری کی سطح پر ان کے مسائل کا حل ممکن ہو اور فیڈریشن ان کے آئینی و قانونی حقوق کے تحفظ کیلئے زیادہ مو ¿ثر و فعال انداز سے خدمات انجام دے سکے اس لئے انتخابات کے انعقاد کیلئے تمام برادریوں سے مشاورت وتجاویز کے حصول اور انہیں اعتماد میں لینے کیلئے رابطہ مہم تیز کی جائے ۔ جونا گڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن کے چیف پیٹرن غلام محمد خان نے یہ بات فیڈریشن کے مشاورتی اجلاس کے دوران جنرل سیکریٹری محمد سلیم لودھی کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہی جبکہ اجلاس میں الیکشن کمشنر امیر علی پٹی والا ‘ آفس سیکریٹری مصطفی خان اور آئینی مدت مکمل کرنے والی کابینہ کے دیگر اراکین نے شرکت۔