کراچی (جیوڈیسک) پنجاب کے 12 اور کراچی کے 6 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے تیسرے مرحلے کے لئے پولنگ کا وقت ختم ہوگیا جس کے بعد ووٹوں کی گنتی شروع کردی گئی۔
پنجاب اور سندھ کے 18 اضلاع میں لڑائی، جھگڑوں اور ہنگامی آرائی کے بعد پولنگ کا عمل مکمل ہوگیا جس کے بعد ووٹوں کی گنتی شروع کردی گئی ہے۔ بلدیاتی انتخابات کے تیسرے مرحلے میں پنجاب کے جن 12 اضلاع میں پولنگ ہوئی ان میں راولپنڈی، ملتان، بہاولپور، رحیم یار خان، لیہ، راجن پور، ڈی جی خان، مظفرگڑھ، جھنگ، خوشاب، سیالکوٹ اورنارروال شامل ہیں جب کہ کراچی کے 6 اضلاع کراچی وسطی، شرقی، جنوبی، غربی، ملیراورکورنگی میں ہنگاموں اور لڑائی جھگڑے کے بعد پولنگ کا عمل مکمل ہوا۔
بلدیاتی انتخابات کے آخری مرحلے میں کراچی کے 6 اضلاع میں پولنگ کے عمل کے دوران لانڈھی، کورنگی، لیاری اور بنارس میں شدید ہنگامے اور کشیدگی دیکھنے میں آئی ہے، لانڈھی میں دو سیاسی جماعتوں کے کارکنان آمنے سامنے آگئے جس کے بعد حالات انتہائی کشیدہ ہوگئے جب کہ ڈی جی رینجرز سندھ میجرجنرل بلال اکبر نے لانڈھی کے کشیدہ علاقوں کا دورہ کرکے امن وامان کی صورتحال کا جائزہ لیا، پنجاب کے 12 اضلاع میں ہونے والی پولنگ کے دوران بھی مختلف مقامات پر ہاتھا پائی اور لڑائی جھگڑے کے واقعات سامنے آئے جس کے نتیجے میں متعدد افراد زٰخمی ہوگئے۔
لانڈھی میں پیش آنے والے واقعات کے بعد ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹرفاروق ستارنے میڈیا سےبات کرتے ہوئے کہا کہ لانڈھی میں 20 پولنگ اسٹیشنز میں ان کی جماعت کے 40 سے زائد پولنگ ایجنٹس کوبدترین زد وکوب کا نشانہ بنانے کے بعد جعلی ووٹ بھگتائے گئے، اس تمام صورت حال میں رینجرز نے ہماری کوئی مدد نہیں۔ وہ الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان پولنگ اسٹیشنز کا نتیجہ روک دیا جائے۔
دوسری جانب چیف الیکشن کمشنر سردار رضا محمد کے حکم پر عوامی شکایات کے لئے مرکزی سیکریٹریٹ میں کنٹرول روم قائم کیا گیا جہاں شکایتوں کے انبار لگ گئے اور پنجاب کے 12 اور سندھ کے 6 اضلاع سے پولنگ کے چند گھنٹے بعد ہی شکایاتیں ملنا موصول ہوگئیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق پنجاب سے 136 اور کراچی سے 49 شکایات موصول ہوئیں۔