کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاک بھارت مذاکرات کے ایجنڈے سے مسئلہ کشمیر کو باہر رکھنے کی برطانوی وزیر خارجہ کی ہدایت نہ صرف کشمیرمیں بھارتی فوج کے جبرو تشدد اور انسانی حقوق کی خلاف وزریوں کو نظر انداز کرنے کا ثبوت ہے بلکہ اس بات کا اظہار بھی ہے کہ تقسیم ہند کے وقت مسئلہ کشمیر کے ذریعے پاک بھارت دشمنی کی بنیاد رکھ کر جنوبی ایشا کو امن و استحکام سے محروم کرنے والا برطانیہ مسئلہ کشمیر کو ہمیشہ سلگتے ہوئے آتش فشاں کی طرح دہکتا ہو ادیکھنا چاہتا ہے ۔محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد وچیئرمین امیرپٹی نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے جس پر بھارتی تسلط پاکستان کے مستقبل کیلئے خطرناک ہے اسلئے حکومت پاکستان کو بھارت کے ساتھ ہونے والے ہر قسم کے مذاکرات میں اولیت و فوقیت مسئلہ کشمیرکے حل کو ہی دینی ہوگی اور مسئلہ کشمیر کو ایجنڈے میں شامل کئے بنابھارت سے ہر قسم کے مذاکرات بے معنی و لایعنی ہونے کے ساتھ سیاسی و ذاتی مفادات کی عکاسی کے سوا کچھ نہیں ہوں گے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہمدم ویلفیئر فاونڈیشن وروبینہ شاہین کی ”ایک شام خواتین کے نام “ کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) ہمدم فاونڈیشن کے زیر اہتمام چیئرمین روبینہ شاہین کی میزبانی میں عزیز صدیقی نے اقبال چاند کے تعاون سے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر ”خواتین کے نام خوبصورت شام “ کے عنوان سے ڈاکٹر اقبال سعید خان کی صدارت میں پروگرام منعقد کیا جس کے مہمان خصوصی گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر تھے ۔تقریب کے مہمانان اعزازی میں راجونی اتحاد کے رہنما ثنا ءاللہ جھکر ‘ سماجی رہنما ذکیہ کفیل ‘ ہارون حسین ‘ یونس سایانی ‘ فاطمہ میمن اور ثناءخواں غزالہ غزل شامل تھے جبکہ ثمینہ جاوید ‘ رضوانہ میمن ‘ سیدہ صبا ‘ زبیدہ باجی ‘ زہرہ کنول ‘ سکینہ میمن ‘ عصمہ زبیر‘ ثمینہ ‘ بلقیس بانو ‘ دعا ملک ‘ خالد محمود ‘ فیصل ‘ اکرم شہزاد ‘ زاہد سایانی ‘ یوسف عبدالرحمن ‘فنکار علی مراد‘ نور محمد وارثی ‘ اسٹیج آرٹسٹ اختر شیرانی ‘ سید انوار علی ۔ عبدالرزاق گھانچی ‘ سید عبدالرحمن ‘ عمرشیخ ‘ مصطفی خان ‘ سید عرفان رضوی ‘ اللہ ڈنو میمن ‘ سید عرفان رضوی و دیگر نے مہمانوں کی حیثیت سے شرکت کی ۔ اقبال ٹائیگر نے اسٹیج سیکریٹری کے فرائض انجام دیئے اورحینف چوہدری نے تقریب میں سروساز کا اہتمام کیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
متحدہ پر الزامات غیر جانبدارانہ تحقیقات کے متقاضی ہیں ‘راجونی اتحاد کراچی ( اسٹاف رپورٹر)پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما سردار خادم حسین سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ اور خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی ودیگر نے سابق ناظم کراچی کی پریس کانفرنس اور متحدہ کی قیادت پر عائد الزامات کی فوری و غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ الزامات گو کہ نئے نہیں مگر انتہائی سنگین نوعیت کے ہیں جن کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہئے اور اگر ان میں صداقت ہے تو آئینی و قانونی راہ اپنانے کی ضرورت بصورت دیگر الزامات عائد کرنے والوں کا احتساب کیا جائے کیونکہ حکومتی خاموشی الزام تراشی کی سیاست کو فروغ دے رہی ہے جو کسی بھی طور ملک و قوم اور جمہوریت کے مفاد میں نہیں اور نہ ہی سیاسی جماعتوں کو توڑنے کیلئے غداری کے الزامات لگانا جمہوریت پسندوں کا شیوہ ہوسکتا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سیکورٹی ادارے اغواءکار نیٹ ورک توڑنے میں ناکام ہیں ‘ سولنگی اتحاد کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) گورنر پنجاب سلمان تاثر کے اغوا ¿ شدہ صاحبزادے شہباز تاثیر کی ساڑھے چار سال بعد بازیابی پر ان کے اہلخانہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیر سولنگی نے سردار اکرم سولنگی ‘ سردار شبیر سولنگی ‘ سردار راحیل سولنگی ‘ سردار خادم حسین سولنگی ‘ ایڈاکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی و دیگرنے کہا کہ شہباز تاثیر کی بازیابی یقینا باعث مسرت ہے مگر اغواءکاروں کی عدم گرفتاری بھی تشویشناک و معنیٰ خیز ہی نہیں بلکہ دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑپھینکنے کا عزم و دعوے کرنے والے سیکورٹی اداروں کی ساکھ کیلئے بھی خطرناک ہے اسلئے نہ صرف علی حیدر گیلانی کی بازیابی اور اغواءکاروں کا نیٹ ورک توڑنا ضروری ہے بلکہ سیکورٹی اداروں کی ساکھ اور ان پر عوامی اعتماد کے تحفظ کیلئے اغواءکاروں کو بھی قانون کے دائرے میں لانا ناگزیر ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تعلیم کو تجارت بنانامستقبل کیلئے تباہ کن و خطرناک ہے ‘ این جی پی ایف کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) معماران پاکستان اور نونہالان پاکستان کی اچھی تعلیم و تربیت ہی ہمارے محفوظ و خوشحال مستقبل کی ضمانت بن سکتی ہے مگر افسوس کہ سرمایہ دارانہ نظام اور حکومتی ملی بھگت کے باعث تعلیم اور تربیت کے شعبے کو کاروباری صنعت کا درجہ دیکر اس اہم ضرورت کو اس قدر گراں بنادیا گیا ہے کہ والدین کو اپنے بچوں کو علم و آگہی کے نور سے منور کرانے میں دانتوں تلے پسینہ آجاتا ہے ۔ نیکسٹ جنریشن پروٹیکشن فاونڈیشن کے آرگنائزروچیئرمین عمران چنگیزی نے ایم آر پی سربراہ امیر پٹی کے ہمراہ نجی اسکولوں کی جانب سے فیسوں میں من مانے اضافہ تسلیم نہ کئے جانے پر کی جانے والی ہڑتال کیخلاف میڈیا کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت فوری طور پر قومی ایجوکیشن پالیسی تیار کرے اور ملک بھر کے تمام سرکاری و نجی اسکولوں میں یکساں نصاب کی تدریس لازم بنانے کیساتھ اسکولوں کو تین کٹیگریز میں تقسیم کرکے ہر کٹیگری کیلئے فیسوں کا تعین کرے اور پھر اس سے زائد فیس وصول کرنے والے اسکولوں کا بورڈ سے الحاق ختم کرکے ان کے لائسنس منسوخ کئے جائیں۔