کراچی کی خبریں 14/11/2016
Posted on November 14, 2016 By Mohammad Waseem سٹی نیوز, کراچی
JSMF Hunger Strike
بھارت پاکستان کے گردسازشوں کا چومکھی جال بن رہا ہے‘ ایم آرپی
ایٹمی ہتھیاروں کی بھارتی دوڑ کا مقصد طاقت کا توازن بگاڑنا اور پاکستان کو کنگال کرنا ہے‘ امیرپٹی
بھارت پرستانہ حکمران کردار قوم کیلئے فکر انگیز‘ تشویشناک و بھارتی سازشوں کی کامیابی کا اظہار ہے
کراچی (اسٹاف رپورٹر) گوادر پورٹ کے آپریشنل ہوتے ہی درگاہ شاہ نورانی میں خود کش حملے کے ذریعے پاکستان میں امن تباہ کرنے کی کوشش کو پاکستان کیخلاف بھارتی ‘ سامراجی اور صیہونی سازش قرار دیتے ہوئے محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کا دشمن اور خطے میں ہونے والی ہمہ اقسام دہشتگردی و بد امنی کا ذمہ دار ہے اسلئے بھارت سے دوستی و تعلقات‘ پاکستان و امن دشمنوں کی خواہش تو ہوسکتی ہے مگر کوئی محب وطن پاکستانی اس کا تصور تک نہیں کرسکتا ۔ امیر پٹی نے بھارت و جاپان کے مابین سول جوہری معاہدے اور عالمی بنک کی جانب سے کشن گنگا اور راتلے ڈیم کی تعمیر کیخلاف ثالثی کی پاکستانی درخواست کی منظوری پرعالمی بنک کیخلاف بھارتی برہمی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت پاکستان کے گرد چومکھی جال بن رہا ہے ایک جانب وہ خود کو ایٹمی ہتھیاروں سے لیس کرکے خطے میں طاقت کا تواز ن بگاڑنا چاہتاہ ہے تو دسری جانب کشمیر میں بزور قوت قبضہ کا مقصد کشمیر کے ذریعے پاکستان آنے والے پانی کی سپلائی و بندش کے ذریعے پاکستان کو خشک سالی و سیلابوں کے ذریعے تباہ کرنا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں کشمیریوں کی نسل کشی کا مقصد تبدیلی آبادی ہے تاکہ عالمی دبا ¶ کے تحت استصدواب رائے کی مجبوری کا نتیجہ بھی بھارت ہی کے حق میں نکلے جبکہ پاکستان میں دہشتگردی اور امن دشمنی کے ذریعے وہ پاکستان کو معاشی و اقتصادی طور پر کمزور کررہا ہے مگر اس کے باوجود ہمارے حکمرانوں کا بھارت سے دوستی و تعلقات پر اصرار فکر انگیزوتشویشناک ہی نہیں بلکہ اس بات کا اظہار بھی ہے کہ بھارت کی سازشیں پاکستان میں اعلیٰ سطح تک کامیابی کی منازل طے کرچکی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گورنر سعید الزماں جونا گڑھ کمیونٹی کو آئینی حقوق دلائیں اور مسائل حل کرائیں ‘ جونا گڑھ فیڈریشن
عوا م کو مفاداتی سیاست کی بھینٹ چڑھایا جارہا ہے‘ جی کیوایم
شاہ نورانی خود کش حملہ احتساب‘ پاکستان اور سی پیک منصوبہ کیخلاف بھارتی سازش ہے ‘ گجراتی سرکار
حکمران طبقہ کرپشن و دہشتگردی کے خاتمے اور عوام کو امن و تحفظ کی فراہمی میں ناکام ہے‘ اقبال چاند
کراچی (اسٹاف رپورٹر ) درگاہ شاہ نورانی پر خود کش دھماکے پر اظہار افسوس و مذمت اور دہشتگردی کے اس سانحہ کے ہلاک شدگان کیلئے دعائے مغفرت ‘ زخمیوں کیلئے دعائے صحت و شفا اور لواحقین کیلئے دعائے صبر کرتے ہوئے گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی ‘ ہزہائی نیس نواب مہابت خان رائل فیملی فا ¶نڈیشن کے چیئرمین نوابزادہ غلام محمد خان ‘ جونا گڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن کے سیکریٹری سلیم لودھی ‘ مصطفی خان ‘ فرزند جونا گڑھ اقبال چاند‘ ہزارہ تنولی اتحاد کے رہنما یحییٰ خانجی تنولی ‘ مارواڑی الائنس کے رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘کاٹھیاواڑ ‘گجرات اور جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والے عمائدین ہارون حسین کعبہ والیہ ‘ یونس شیخ ‘صدیق میمن زری والا ‘ عارف حسن زہری ‘ حاجی سلیمان پڈھیار‘صدیق باپو آجک والا ‘ سید عابد باپو جیلانی ‘ مجید باپو اونا والے ‘ حنیف خلیفہ ‘سلیم شیخ مانگرول والا ‘ شاہ بلاول یزدانی ‘ اقبال حسن پٹنی و دیگر نے کہا کہ حکمران طبقات کرپشن و دہشتگردی کے خاتمے اور عوام کو امن و تحفظ کی فراہمی میں ناکام ہوچکا ہے جبکہ مفادات کی سیاست عوام کی دشمن بنی ہوئی ہے ‘ دوسری جانب بھارت نے کشمیر و جونا گڑھ پر غاصبانہ قبضہ کیا ہوا ہے اور پاکستان کیخلاف سازشوںمیں مصروف ہے مگر ہمارے مفاد پرست مقتدر طبقات و حکمران خاموش تماشائی بنے عوام کو دہشتگردی کی بھینٹ چڑھتا دیکھ رہے ہیں اور صرف جھوٹے وعدوں ‘ گمراہ کن دعووں اور کرپشن کے ذریعے اپنی نسلوں کی خوشحالی کے علاوہ ملک و قوم کیلئے کچھ نہیں کررہے ہیں ۔ گجراتی رہنما ¶ں نے نئے گورنر سندھ سعید الزماں صدیقی سے مطالبہ کیا کہ وہ جونا گڑھ ‘ کاٹھیاواڑ اور گجرات سے تعلق رکھنے والے محب وطن پاکستانیوں کو ان کے آئینی ‘ قانونی ‘ سیاسی اور سماجی حقوق دلانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خبر لیک کیس غیر جانبداری وقوانین کے تحت نبٹایا جائے ‘ راجونی اتحاد
خبر لیک کیس میں اخبار و رپورٹر دبا ¶ ڈالنے کی بجائے پریس کونسل کے ضابطہ اخلاق کو اپنا یا جائے
متنازعہ خبر تحقیقات کیلئے حکومتی تحقیقاتی کمیٹی پر پریس کونسل کے تحفظات مبنی بر حق ہیں‘ عمران چنگیزی
کراچی (اسٹاف رپورٹر ) متنازعہ خبر کی تحقیقات کیلئے حکومتی تحقیقاتی کمیٹی پر پریس کونسل کے تحفظات کو مبنی بر حق قرار دیتے ہوئے پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی © ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی فرزند جونا گڑھ اقبال چاند اور این جی پی ایف کے چیئرمین عمران چنگیزی نے کہا ہے کہ خبر لیک جیسے معاملات پریس کونسل آف پاکستان کے دائرہ کار میں آتے ہیںکیونکہ حکومت نے ایسے ہی معاملات کی تحقیقات کے لئے پریس کونسل قائم کی ہے۔انگریزی اخبار کی متنازعہ خبر کی تحقیقات کیلئے بھی یہی مجاز فورم ہے مگر حکومت نے معاملہ پریس کونسل کے سپرد کرنے کے بجائے ایک الگ تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی ہے جس سے پریس کونسل کی افادیت ختم کرنا مقصود ہوسکتا ہے اسلئے حکومت یہ معاملہ پریس کونسل کے حوالے کرنے میں تذبذب سے کام نہ لے۔ خبروں کا کھوج لگانا اور ان کا حصول رپورٹر کے پیشہ ورانہ فرائض میں شامل ہے۔ تحقیقاتی کمیٹی کاانگریزی اخبار کیخلاف کارروائی پر اصرار اور متعلقہ رپورٹر پر ذرائع بتانے کیلئے دباﺅ مناسب طرز عمل نہیں۔ پریس کونسل کا ضابطہ اخلاق موجود ہے۔ معاملے کی تحقیقات اس کی روشنی میں انجام دی جائیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قوانین پر عدم عملدرآمد معاشرتی و سماجی بگاڑ کاباعث ہے‘ سولنگی اتحاد
طبقاتی تضاد اور کرپشن کا نظام عورتوں ‘ بچوں اور کمزور طبقات کا دشمن بن چکا ہے ‘ امیر علی سولنگی
معاشرہ تیزی سے بگڑ رہا ہے ‘حال کے بعد مستقبل مزید غیر محفوظ دکھائی دے رہا ہے ‘ نذیرسولنگی
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیرعلی سولنگی ‘ پنجاب کے صوبائی صدر ملک نذیر سولنگی اورسولنگی اتحاد کے سینئر رہنما ¶ں وعمائدین نے گوجرانوالہ‘ جلالپور جٹاں‘ ڈی جی خان میں نابالغ بچیوں اور بچے سے زیادتی‘ ماں کے ہاتھوں 13 سالہ بیٹی کی 25 ہزار کے عوض 60 سالہ بوڑھے سے شادی‘ پنچایت کے فیصلے پر زیادتی کا شکار خاتون کی خود سوزی اور بچے کو زیادتی کے بعد پٹرول چھڑک کر آگ لگا دئے جانے کے واقعات پر اظہار افسوس و تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے قبیح جرائم جس تیزی سے ہمارے معاشرے میں فروغ پا رہے ہیں انکی سب سے بڑی وجہ ایسے جرائم کے تدارک کیلئے بنائے گئے قوانین پر مو ¿ثر عملدرآمد نہ ہونا ہے۔ اگر معاشرے کو اس قسم کے قبیح جرائم سے بچانا ہے۔ عورتوں‘ بچوں اور بچیوں کو اخلاق باختہ عناصر سے تحفظ دینا ہے تو پھر ایسے جرائم کے انسداد کے قانون کا سختی سے استعمال کرنا ہو گا اور معاشرے کو ایسے ناسوروں سے پاک کرنا ہو گا۔ ان درندوں کو کڑی سے کڑی سزا دینا ہو گی، تاکہ دوسروں کو عبرت ہو۔ اسکے ساتھ ہی بے راہ روی اور فحاشی کے بڑھتے ہوئے سیلاب کو بھی کنٹرول کرنا ہو گا جس کی وجہ سے نوجوان غلط کاریوں کی طرف راغب ہو رہے ہیں۔اور معاشرے میں بگاڑ پیدا ہو رہا ہے۔