کراچی کی خبریں 22/8/2016

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے پاکستان نیوی کے وارشپ ٹینکر کے افتتاح پر عوام پاکستان ‘ افواج پاکستان اور بالخصوص پاکستان نیوی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وار شپ ٹینکر کی افتتاحی تقریب میں نیشنل ایکشن پلان کے دوسرے مرحلے پر صوبوں کی مشاورت سے آغاز کا وزیراعظم کا عندیہ دہشتگردی تلے کچلی ہوئی قوم کیلئے حوصلہ افزااور خوش آئند ہے مگر اسے وزیراعظم کے دیگر بیانوں کی طرح سیاسی بیان نہیں بلکہ ایک غیرتمند حکمران کا مضبوط عملی اقدام ثابت ہونا چاہئے کیونکہ امن و امان کی دگرگوں صورتحال اور دہشت گردی کے باعث جانی اور مالی نقصان اٹھانے والی پاکستانی قوم اب قوم بجا طور پر پائیدار امن کا قیام چاہتی ہے جبکہ دہشتگردی سے نجات کیلئے سیکورٹی اداروں کے لازوال و بیمثال قربانیاں بھی دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے اور اس کے ذمہ داروں ‘ سہولت کاروں ‘ معاونین و سرپرستوں کو کیفر کردارتک پہنچانے کی متقاضی ہیں اسلئے قوم اب کسی بھی صورت نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق مکمل عملدرآمد سے گریز و ہچکچاہٹ کو کسی طور قبول نہیں کرے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے نیپرا کی جانب سے 4000 میگاواٹ بجلی کی ترسیل کیلئے سندھ سے لاہور تک نئی ٹرانسمیشن لائن منصوبے پر آنے والے 200 ارب روپے کے اخراجات کی عوام سے وصولی کیلئے حکومت و نیپرا کی جانب سے 25سال تک صارفین کیلئے بجلی کے نرخوں میں 70 روپے فی یونٹ اضافہ کی منظوری پر شدید ترین احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بجلی کے صارفین کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہے جبکہ حکومت 2018 ءمیں لوڈشیڈنگ کے دعوے کررہی ہے۔ بجلی کی ترسیل اور فراہمی کے نظام اور اسکی مینٹی نینس کی ذمہ داری متعلقہ ادارے کی ذمہ داری ہوتی ہے جس کے اخراجات پورے کرنے کیلئے عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی جو پہلے ہی لوڈشیڈنگ کے ساتھ مہنگے داموں بجلی خریداری کا عذاب بھی سہہ رہے ہیں۔ حکومت پہلے ہی مختلف محاذوں پر برسر پیکار ہے۔اس وقت ایک نیا محاذ کھولنا اسکے اپنے لئے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی فرزند جونا گڑھ اقبال چاند اور این جی پی ایف کے چیئرمین عمران چنگیزی نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد نہ ہونا وفاقی حکومت کی ناکامی قرار دینا اور سندھ میں اس پر ہر صورت عمل کی یقین دہانی یقینا دہشتگردی سے بیزار سندھ کے شہریوں کیلئے خوش آئند جبکہ سندھ کابینہ کا محکمہ داخلہ سندھ اور صوبائی وزارت مذہبی امور کی نگرانی میں ازسر نو مساجد مدارس کی رجسٹریشن کا فیصلہ اس سمت پہلا قدم ہے جبکہ صوبے بھر میں مساجد کے آئمہ اور منتظمین کی رجسٹریشن کے ساتھ نماز جمعہ کیلئے ایک ہی خطبے کا قانون بنانے کا عندیہ بھی مسلکی تفاوت و نفرت کو فروغ دینے کی سازشوں کو قلع قمع کرنے کا باعث بنے گا ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیرعلی سولنگی ‘ پنجاب کے صوبائی صدر ملک نذیر سولنگی‘ سولنگی اتحاد کے سینئر رہنماوں وعمائدین معین سولنگی ‘ عمر سولنگی ‘غلام نبی سولنگی‘اصغر علی سولنگی ‘سبحان سولنگی‘محمد ذبیر سولنگی‘حبیب خان سولنگی ‘اکرم سولنگی‘برخوردار سولنگی‘شفقت نذیر سولنگی‘ اکرم سولنگی ‘ شبیر سولنگی ‘ راحیل سولنگی ‘ خادم حسین سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی‘ رمضان سولنگی ‘ بشیر سولنگی ‘ ارشاد سولنگی ‘ گل شیر سولنگی‘ عابد سولنگی ‘ ندیم سولنگی ‘ عباس سولنگی‘ ایاز سولنگی ‘ انچارج میڈیا سیل نعمت اللہ سولنگی ’ ڈاکٹر قدیر سولنگی و دیگر نے جان بچانے والی ادویات کی گرانی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی اور غیر ملکی فارماسوٹیکل کمپنیوں کی طرف سے ادویات کی قیمتوں میں ازخود 50 سے تین سو فیصد اضافہ متعلقہ اداروں کی نااہلی اور بروقت ایکشن نہ لینے کا شاخسانہ ہے۔ جبکہ فارماسوٹیکل کمپنیاں اور ڈاکٹرز وزارت صحت کے متعلقہ اداروں کی نااہلی کے باعث 2ارب روپے ماہانہ تک منافع کما رہے ہیں اور سارا بوجھ غریب عوام کی جیبوں پر پڑتا ہے۔ وفاقی وزرات صحت اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی ملک میں ادویات کی قیمتوں میں استحکام برقرار رکھنے کی ذمہ دار ہیں تاکہ عام اور غریب عوام کو سستی ادویات ملیں اور ان پر علاج معالجے کے ضمن میں ناروا بوجھ نہ پڑے۔