کراچی کی خبریں 23/1/2017

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے امریکی صدر ڈونلد ٹرمپ کے اسلامی دہشتگردی مٹانے کے اعلان و بیان کو متاسفانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر یہ بات یاد رکھیں کہ دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا جبکہ انتہا پسند ہر مذہب میں موجود ہیں اور اگر تاریخ ‘ حالات وحقائق کا جائزہ لیا جائے تو اسرائیل دنیا کا سب سے بڑا انتہا پرست اور دہشتگرد ملک ہے جس نے فلسطین میں دہشت ‘ وحشت و بربریت کا بازار گرم کررکھا ہے جبکہ اسرائیل کے بعد دہشتگری کا دوسرا بڑا ٹائٹل امریکہ کو جاتا ہے کیونکہ امریکہ دہشتگردی کے خاتمے کے نام پر اسلام پرستوں ‘ مسلمانوں اور اسلامی ریاستوں کو کچلنے میں مصروف ہے اور س کے بعد دہشتگردی کی تیسری ٹرافی کا حقدار بھارت ہے جو کشمیریوں کی نسل کشی کیساتھ دیگر پروسی ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کیساتھ دہشتگردوں کی سرپرستی بھی کررہا ہے اسلئے امریکی صدردہشتگردی کے خاتمے کے نام پر اپنی بنیاد پرستی کی تسکین کی بجائے دنیا کو اسرائیلی ‘ امریکی اور بھارتی دہشتگردی سے نجات دلانے کا عزم کریں تو ان کے منصب کے شایان شان اور دنیا بالخصوص امریکہ کے محفوظ مستقبل کیلئے راست اقدام ہوگا ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر )آرمی چیف کی جانب سے دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے اور دہشتگردوں کو ختم کردینے کا عزم یقینا ملک وقوم کے محفوظ مستقبل کیلئے خوش آئند ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ آپریشن ضرب عضب میں فوج کی حاصل کردہ کامیابیاںجمہوری حکمرانوں کے سیاسی مفادات کی بھینٹ چڑھ رہی ہیں کیونکہ نیشنل ایکشن پلان اپنی روح کے مطابق غیرجانبدارانہ اور تیز رفتار عملدرآمد سے محروم ہے جس کی وجہ سے آپریشن ضرب عضب کے ذریعے توڑا جانے والا دہشتگردی کا نیٹ ورک ایک بار پھر منظم ہورہا ہے جس کا ثبوت پارا چنار دہشتگردی اور اس جیسے ماضی قریب میں ہونے والے دیگر افسوسناک واقعات ہیں ۔گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے آرمی چیف جنرل جاوید قمر باجوہ سے نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد یقینی بناتے ہوئے دہشتگردی کے جڑ سے خاتمے کے عزم کی تکمیل اور قوم کو محفوظ مستقبل کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرمی چیف کا عہدہ حکومتی امور کے ذمرے میں آنے والی سرگرمیوں اور سفارتکاروں سے ملاقاتوں کی بجائے عساکر پاکستان کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں پر توجہ دینے اور دہشتگردوں کی کامیابی میں کردار ادا کرنے والے سیکورٹی لیپس تلاش کرنے کے علاوہ دہشتگردی ‘ دہشتگردوں اور ان کے سرپرستوں اور سہولت کاروں کے خاتمے پر توجہ دینے کا متقاضی ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر )وفاقی و صوبائی حکمران ذاتی و سیاسی مفادات کیلئے اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کرنے کی بجائے بلدیاتی نظام کو اپنا تابع بناکر عوام دشمنی کا ثبوت دے رہے ہیں ۔پاکستان راجونی اتحاد میں شامل خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما سردار خادم حسین سولنگی © ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنمایونس سایانی‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی فرزند جونا گڑھ اقبال چاند‘ پشتون رہنما مصطفی خان اور این جی پی ایف کے چیئرمین عمران چنگیزی نے منتخب بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات کی فراہمی سے گریز اور بلدیاتی اداروں کو صوبائی حکومتوں کی مرضی و منشاءاور حکومتی جماعت کے سیاسی مفادات کا ماتحت بنانے کی کوششوں کو جمہوریت کیخلاف سازش قرار دیتے ہوئے کہا ہے جمہوریت کا مطلب عوام کی منتخب کردہ ایسی حکومت ہوتی ہے جو عوام کی فلاح و بہبود کی پالیسیاں بناکر ان پر عملدرآمد یقینی بناتے ہوئے عوام کو تمام بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائے مگر جمہوریت کے نام پر حق حکمرانی پر قابض استحصالی طبقات اور دو مخصوص خاندان و جماعتیں عوام کو با اختیار ‘ خود مختار اور خوشحال اور پاکستان کو ترقی یافتہ بنانے کی بجائے عوام کو غلام اور وطن عزیز کو ناکام ریاست بنانے پر تلی ہیں ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پاکستان سولنگی اتحادکے بزرگ رہنما امیر علی سولنگی ‘ ملک عمر نذیر سولنگی ‘معین سولنگی ‘ غلام نبی سولنگی‘اصغر علی سولنگی ‘سبحان سولنگی‘محمد ذبیر سولنگی‘حبیب خان سولنگی ‘اکرم سولنگی‘برخوردار سولنگی‘شفقت نذیر سولنگی‘ اکرم سولنگی ‘ شبیر سولنگی ‘ راحیل سولنگی ‘ خادم حسین سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی‘ رمضان سولنگی ‘ بشیر سولنگی ‘ ارشاد سولنگی ‘ گل شیر سولنگی‘ عابد سولنگی ‘ ندیم سولنگی ‘ عباس سولنگی‘ ایاز سولنگی ‘ ڈاکٹر قدیر سولنگی‘ نعمت اللہ سولنگی و دیگر نے سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس آصف سعید خان خوسہ کی جانب سے عدالتی نظام کے سست روی کے اعتراف اور قوانین کی بجائے نظام میں تبدیلی کی ضرورت پر زور کو اس کا حقیقت پسندانہ طرز عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ عدالتی سست روی اور نظام کی خامیوں کے باعث عدالتی انصاف کی بروقت فراہمی میں ناکام ہیں جس کی وجہ سے عدالتوں سے بڑی مشکل اور طویل جدوجہد کے بعد ملنے والا انصاف اپنی افادیت سے یکسر محروم ہوتا ہے اور انصاف پانے والا اس شکوے پر مجبور ہوجاتا ہے کہ اس طرح انصاف ملنے سے تو بہتر تھا کہ میں موت مل جاتی اسلئے ضروری ہے کہ ذاتی ‘ طبقاتی اور سیاسی مفادات کیلئے قوانین سازی کی روایت جاری رکھنے کی بجائے عدالتی نظام کو شفاف ‘ تیز رفتار ‘ غیر جانبدارانہ اور حقیقی انصاف کا ضامن بنایا جائے اور جج صاحبان کو مکمل سیکورٹی و تحفظ فراہم کیا جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والی میمن ‘ گجراتی ‘ کچھی ‘ کاٹھیاواڑی ‘ بوہری ‘اسماعیلی ‘ پٹھان ‘ سندھی ‘ بلوچ ‘ پارسی ‘ ہندو اور دیگر برادریوں کی نمائندہ تنظیم جونا گڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن نے سندھ کی تمام برادریوں کی سیاسی نمائندگی کی حامل راجونی اتحاد کی جانب سے سماجی رہنما امیر علی پٹی والا کو گورنر سندھ بنائے جانے کے مطالبہ کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امیر علی پٹی والا کا گورنر سندھ بننا سندھ کے تمام طبقات اور تمام برادریوں کیلئے نیک شگون ہوگا کیونکہ امیر علی پٹی والا گجراتی بولنے والوں کی مشترکہ و متفقہ نمائندے ہی نہیں بلکہ سندھ کے عوام سے مخلص ایک ایسے سیاسی رہنما بھی ہیں جن کا ماضی بے داغ اور کردار انتہائی بلند ہے اور اگر وفاقی حکومت نے سندھ میں بسنے والے گجراتی ‘ میمن ‘ کچھی ‘ کاٹھیاواڑی ‘ بوہری ‘ اسماعیلی ‘ پٹھان ‘ پارسی ‘ ہندو ‘ سولنگی ‘سندھی ‘ بلوچ ‘ پٹھان ‘ شیدی اور اردو ‘ سندھی ‘ گجراتی ‘ بلوچی ‘ پشتو ‘ سرائیکی ‘ ہندکو و دیگر زبانیں بولنے والی تمام برادریوں کی نمائندہ سیاسی تنظیم راجونی اتحاد ‘ پاکستان سولنگی اتحاد اور جونا گڑھ مسلم فیڈریشن کے مطالبہ کے مطابق امیر علی پٹی والا کو گورنر سندھ بنایا تو وہ وفاقی اور صوبائی حکومت کے درمیان بہترین برج ثابت ہوں گے اور صوبے و وفاق کے درمیان حائل غلط فہمیوں کے ازالے اور اشتراک و اتحاد کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرنے کیساتھ تعصب ولسانیت کے خاتمے میں بھی اہم کردار ادا کریں گے۔