کراچی: اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF)کے بانی چیرمین ناہیدحسین نے کہاہے کہ کراچی اور بلوچستان کے المیوں میں بھارتی ایجنسی ‘راء ‘ براہ راست ملوث ہے لہذٰا میڈیا اور حکومت دونوں کا قومی فریضہ ہے کہ وہ بھارت کی نام نہاد سیکولر حکومت کا چہرہ دنیا کو دکھائیں تاکہ اس نام نہاد جمہوریت اور پڑوسی ملکوں کو تبا ہ کرانے کا خبط منظر عام پر آسکے جس کے اپنے ملک میں کشمیریوں نے پاکستانی پرچم لہرائے اس سے دنیا کو اندازہ ہوجا نا چاہئے کہ وہ کس حد تک اپنے ملک سے عاجز آچکے ہیں غربت زدہ اور تعصب زدہ بھارت اپنے پڑوسیوں کیلئے سیکورٹی رسک بن چکا ہے۔
دنیا اس بات کا ادارک کرے ،ان خیالات کا اظہار انہوں عہدیداران و کارکنان کے ہفتہ وار اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،ناہید حسین نے مزید کہا کہ قیام پاکستان کے بعد سے آج تک بھارت نے پاکستان کو دل سے تسلیم نہیں کیا بلکہ وہ مختلف طریقوں سے مادرِ وطن کو نقصان پہنچاتا رہا ہے 1971 ء کی خود ساختہ مسلط کی گئی جنگ کے ذریعے بھارت نے یک طرفہ طور پر مکتی باہنی کی آڑ میں پاکستان کے اندر دخل اندازی اور دہشت گردی کے ذریعے ماضی کے مشرقی پاکستان کو بنگالیوں کے کندھوں پر بندوق رکھ کر اپنی ذاتی خواہش کو عملی جامہ پہنایا۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی بنگلہ دیش آزاد نہیں ہے وہ آج بھی بھارت کی ایک کالونی کا درجہ رکھتا ہے جہاں مسلمانوں سے نفرت کی بناء پر پاکستان سے محبت کرنے والوں کو غدار قرار دیکر انہیں پھانسی دی جاتی ہے جس میں جماعت اسلامی کے سرکردہ افراد شامل تھے جنہیں پاکستان کی محبت میں پھانسیاں دی گئیں اور دی جارہی ہیں ،اسکے علا وہ محصورین بنگلہ دیش کو کئی دہایوں سے امتیازی سلوک کی بناء پر اور پاکستان سے محبت کی وجہ سے مختلف کیمپوں میں خانہ بدوشی کی زندگی بسر کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ محصورین بنگلہ دیش کی محبت کا ہماری پاکستانی نام نہاد جمہوری حکومتوں نے اب تک ان کی قربانیوں کے اعتراف کے جواب میں ایسا کوئی عملی اقدام نہیں اٹھایا کہ انہیں پاکستان لانے کے جتن کرتے،ذات پات اور برادری سسٹم پر یقین رکھنے کے علاوہ تعصب زدہ حکمرانوں نے صدق دل سے کبھی بھی اہلیان کراچی کو برداشت ہی نہیںکیا جن کی قربانیوں کے صلے میں وہ اپنی اوقات سے بڑھ کر راج کررہے ہیں وہ بھلا محصورین بنگلہ دیش کی کیا قدر کریں گے کیونکہ ان کے مفادات اور کاروبار بھارت سے بلواسطہ یا بلا واسطہ ہیں اور یہی وجہ ہے کہ بھارت کی دہشت گردی اور بنگلہ دیش کے قیام کے عمل میں لانے کے اعترافات کے باوجود ان کے حلق سے آواز تک نہیں نکل رہی بلکہ عوام اور میڈیا کے دبائو پر وزیراعظم نواز شریف اور چند وزیر جن کے اختیارات سوائے لفاظی کے کچھ بھی نہیں وہ بھارت کے خلاف زور کا جھٹکا ہلکے انداز میں لگار ہے ہیں۔
ناہید حسین نے کہا کہ ہمارے وزیر اعظم نے حالیہ دنوں جو بیان دیا ہے کہ جس میں انہوں نے کہا کہ جنگیں فوجی دور ِ حکومت میں لڑی گئی ہیں انہیں میں بتانا چاہتا ہوں کہ جنگیں فوجی دور حکومت میں کبھی بھی نہیں لڑی گئیں کیونکہ 1947 ء سے لیکر 1971 ء سے پہلے تک جتنی بھی جنگیں لڑی جاتی رہی ہیں وہ ہمیشہ جمہوری دور حکومت کے دوران ہی لڑی گئیں ہیں ،صرف 1971 ء کی جنگ فوجی دورِ حکومت میں لڑی گئی جسے پاکستان پر جبراََ لڑی جانے والی جنگ کہا جاسکتا ہے۔
جس میں غدار وطن افراد کو حسب منشا ء مادرِ وطن کے خلاف استعمال کیا گیا حالانکہ اگر 1971 ء کے الیکشن کو اس وقت کی جمہوری حکومت نے تسلیم کیا ہوتا تو پھر بنگلہ دیش نہ بنتا اور نہ ہی بھارت کو بنگالیوں کو مغربی پاکستان کے خلاف ورغلانے کا موقع ملتا اس سے یہ بات ثابت ہوجاتی ہے کہ 1971ء کا المیہ بھی سیا سی قوتوں کی نا عاقبت اندیشی سے ہوا کیونکہ سیا سی قوتیں مفاد پرست ہوتی ہیں ،انہیں ملک و قوم سے زیا دہ اپنی شخصی تشہیر سے غرض ہوتی ہے اس شخصی تشہیر اور انا پرستی نے آج مادرِ وطن کے ہاتھوں میں کانسہ گدای تھمادیاہے۔