کراچی (جیوڈیسک) کراچی رینجرز نے قائد آباد اور لانڈھی میں چھاپے مار کر سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والے 3 ٹارگٹ کلرز سمیت 15 افراد کو حراست میں لے لیا اور بھارتی ساختہ اسلحہ برآمد کر لیا۔ رینجرز ترجمان کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعت کے دفتر سے جدید بھارتی اسلحے کی برآمدگی اس بات کا ثبوت ہے کہ غیر ریاستی اور جرائم پیشہ عناصر سیاسی جماعتوں میں موجود ہیں۔ ترجمان رینجرز کے مطابق قائد آباد کے علاقے میں چھاپہ مار کر سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والے ایک ٹارگٹ کلر کو گرفتار کیا گیا۔
جس کی نشاندہی پر لانڈھی نمبر پانچ میں سیاسی جماعت کے دفتر پر چھاپہ مارا گیا جہاں سے 2 مزید ٹارگٹ کلرز شمیم عرف گولی اور ساجد حسین کو گرفتار کیا گیا۔ کارروائی کے دوران رینجرز نے بارہ دیگر ملزموں کو بھی حراست میں لے کر بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد کیا۔ اسلحے میں بھارتی ساختہ ایل ایم جی، کلاشنکوف اور سینکڑوں گولیاں شامل تھیں۔ اس آپریشن پر ایم کیو ایم کی پریس کانفرنس کو رینجرز نے شہریوں کو گمراہ کرنے کی کوشش قرار دیا۔
ترجمان رینجرز نے سوال کیا کہ کیا ڈاکٹر صغیر کراچی کے شہریوں کو بتا سکتے ہیں کہ ممنوعہ بھارتی اسلحہ سیاسی جماعت کے دفتر میں کیوں رکھا گیا تھا؟۔ انہوں نے کہا کہ رینجرز اب تک ایک ہزار سے زائد کارروائیاں کر چکی ہے اور اس ضمن میں کبھی اخلاقی حدود سے تجاوز نہیں کیا جاتا۔
رینجرز ترجمان کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعت کے دفتر میں لوٹ مار اور وال چاکنگ سیاسی جماعت کی صفوں میں موجود جرائم پیشہ افراد کی جانب سے کی گئی ہو گی۔ ترجمان رینجرز کے مطابق اس قسم کے ہتھکنڈے کے ذریعے رینجرز کو دہشتگردوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کاروائیوں سے نہیں روکا جا سکتا۔