کراچی (جیوڈیسک) وزیراعظم نواز شریف کراچی میں امن و امان کی صورتحال پر منگل کو خصوصی اجلاس کی سربراہی کریں گے۔ اجلاس سے پہلے ہی سیاسی حلقوں میں سپریم کورٹ کے احکامات، فوج بلانے کے مطالبات، سیکیورٹی فورسز کے تحفظات اور وزیراعظم کی جانب سے ممکنہ ہدایات زیر بحث ہیں۔ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کراچی میں امن و امان کے قیام سے متعلق اجلاس بل الیا ہے، جس میں حسا س اداروں کے سربراہ شریک ہوں گے۔
ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ بریفنگ دیں گے،گورنر اور وزیراعلی سندھ سمیت وفاقی کابینہ کے ارکان موجود ہوں گے، ایم کیو ایم کے مطابق ڈاکٹر فاروق ستار کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے لیکن سپریم کورٹ کے احکامات، فوج بلانے کے مطالبات، سیکیورٹی فورسز کے تحفظات اور وزیراعظم کی جانب سے ممکنہ ہدایات نے ابھی سے کئی سوالات اٹھادیے ہیں۔ کیا یہ اجلاس بھی گزشتہ حکومت کی کور کمیٹیوں کے اجلاس کی طرح نشستند، گفتند اور برخاستند ثابت ہوگا؟ آئی جی سندھ پولیس اور ڈی جی رینجرز کراچی میں قیام امن میں ناکامی پر اب کیا موقف اختیار کریں گے۔
کیا اس اجلاس میں ٹھوس اقدامات پر بات ہوگی یا پھر الزام تراشیاں اور نئی سیاسی بحثوں کا آغاز کیا جائے گا؟ وزیراعظم نواز شریف امن کیلئے انتظامی ہدایات دیں گے یا پھر سیاسی اعتماد سازی کے فروغ پر زور دیں گے؟ فوج آئے، ٹارگیٹڈ آپریشن کیا جائے یا پھر سیاسی مصالحت سے دیر پا امن ممکن بنایا جائے، کراچی والے تو بس اتنا جانتے ہیں کہ کراچی کو جینے دو۔