کراچی (جیوڈیسک) سپریم کورٹ میں کراچی بے امنی کیس کی سماعت 17 جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔دوران سماعت عدالت نے کراچی بے امنی پر رینجرز کی جانب سے پیش کی جانے والی رپورٹ کو آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے رپورٹ پر ڈی جی رینجرز کے دستخط نہ ہونے پر شدید بر ہمی کا اظہار کیا اور رپورٹ ڈی جی رینجرز کے دستخط نہ ہونے پر واپس کر دی۔
جسٹس امیر ہانی مسلم نے ہدایت کی ڈی جی رینجرز سے دستخط کرواکر رپورٹ دوبارہ جمع کروائیں۔اس موقع پر جسٹس خلجی عارف نے استفسار کیا کہ کیا سیاسی جماعتیں رینجرز کے دعوت نامے پر مسلح ونگ ختم کردیں گی؟ جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا ضرورت محسوس ہوئی تو ہوسکتا ہے 17 جولائی کو ڈی جی رینجرز کو بلالیں گے،جیلوں کا اتنا بڑا حال ہوچکا ہے جو سازشیں پہلے باہر تیار کی جاتی تھیں۔
اب وہ جیلوں میں ہوتی ہیں، بتا یا جائے کہ ایک ہزار موبائل فونز جیل کیسے پہنچے،یہ تباہی پھیلانے والی بات ہے،اور جیل حکام کے خلاف کیا کاروائی کی گئی؟ آئی جی جیل خانہ جات نصرف منگن نے عدالت کے روبرو جواب دیا کہ جیل کے چھ افسران معطل کئے گئے،جس پر جسٹس امیر ہانی مسلم نے استفسار کیا آپ کو اور سپرینڈنٹ جل کو معطل کیوں نہیں کیا گیا ،جیل میں ایسے افسر تعینات کئے گئے ہیں جن کے خلاف سنگین نوعیت کے مقدمات درج ہیں۔