کراچی (جیوڈیسک) وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ملک کے سب سے بڑے شہر کا امن پاکستان کی بقا کے لئے ضروری ہے۔
کراچی میں انڈسٹریل الائنس کی جانب سے دیئے گئے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جب کسی معاشرے میں حقوق پر چیک اینڈ بیلنس نہیں رہتا تو وہ وہاں حقوق چھن جاتے ہیں، ایسا ہی کراچی کے ساتھ ہوا اور یہاں جرائم کا بازار گرم ہوگیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں امن پاکستان کی بقا کے لئے ضروری ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کے باعث ڈیڑھ سال میں کراچی کے حالات میں بہتری آئی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کراچی میں سرکاری پانی فروخت کر کے مافیا اربوں کھربوں کمارہا ہے جب کہ کے الیکٹرک وفاقی حکومت پر 10 ارب سے زائد کے واجبات ڈالنے کی کوشش کرتی ہے، کراچی میں ہونے والی غیر قانونی حرکات ندامت اور شرمندگی کا باعث ہیں۔ کراچی میں قومی اسمبلی کی 20 سیٹیں ہیں جب کہ سیالکوٹ کی اپنی ایک بھی مکمل سیٹ نہیں، کراچی جیسی غیر قانونی حرکات سیالکوٹ میں ہوں تو لوگ مجھے ایم این اے نہیں رہنے دیں۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ کراچی میں رات ڈھائی بجے تک شاپنگ مالز اور شادی ہالز کھلے رہتے ہیں، یہاں بھی مہذب ممالک کی طرح مارکیٹیں مقررہ وقت پر بند ہونی چاہیئیں تاکہ بجلی کی بچت ہوسکے۔