کراچی : امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملک میں تبدیلی کا راستہ بیلٹ پیپر کا راستہ ہے، کراچی اقتصادی شہ رگ ہے، 5 دسمبر کو عوام بیلٹ کے ذریعے اس شہر کو تباہ و برباد کرنے والوں سے حساب لیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے حلقہ انتخاب یوسی 18، الفلاح، نارتھ ناظم آباد میں ورکر کنونشن، یوسی 20 پہاڑ گنج، میں جماعت اسلامی کے امیدوار شبیر کاکو، یوسی 49 ناظم آباد میں جماعت اسلامی کے امیدوار برائے چیئرمین زاہد بن حنیف کے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کرا چی مختلف زبانوں اور مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والوں کا شہر ہے۔ جماعت اسلامی کو جتنی بھی نمائندگی ملی اس کی بنیاد پر یہاں عوام کی خدمت کی ہے ۔ اس شہر کے اندرعوام کے حقوق کے کام پر بڑی باتیں کی گئیں لیکن عوام کو ان کے حقوق تو نہ ملے بلکہ شہر کی شناخت ہی بدل گئی اور شہر دہشت گردی اور بھتہ خوری کے ہاتھوں یر غمال بن گیا۔ جماعت اسلامی نے شہر کے اندر دعوت اور داعی کے تشخص کو بر قرار رکھا اور قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی جیسے بڑے شہر میں بلدیاتی نظام کا نہ ہونے شہری مسائل کی جڑ ہیں۔
پچھلے دس سالوں میں پیپلز پارٹی اور متحدہ نے بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے۔ اس لیے مو جودہ صورتحال کے ذمہ دار بھی یہی ہیں۔ماضی میں سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت اور اس کی اتحادی جماعت ایم کیو ایم دونوں نے مل کر لو ٹ مار کی اور اب ان کی ملی بھگت سے عوام کے مسائل حل نہیں کئے گئے۔ مسائل کے حل کے لیے 5 دسمبر کو عوام اپنے ووٹ کی طاقت سے ان لوگوں کو مسترد کردیں جنہوں نے متعدد بار منتخب ہونے کے باوجود اس شہر کوئی خدمت نہیں کی۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ نعمت اللہ خان کے دور میں کراچی کے پانی کے مسئلے کے حل کے لیے K-3کے منصوبے کا آغاز کیا۔
اس کے بعد K-4کا منصوبہ شروع کیا جاناتھامگر ایم کیو ایم کی سٹی حکومت نے K-4منسوبے کو تعطل کا شکار کر دیا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ K-4منصوبہ فی الفور شروع کیا جائے ۔ایم کیو ایم کے پاس درجنوں ارکانِ پارلیمنٹ تھے لیکن انہوں نے کراچی کے عوام کے مسائل حل نہیں کیے ۔کراچی کے عوام آج بھی پانی کوترس رہے ہیں ۔نعمت اللہ خان نے شہر میں ماڈل پارک اور کھیل کے میدان بنائے لیکن ایم کیو ایم نے ان پر قبضہ کر کے چائنا کٹنگ کے پلاٹ کاٹ کر لوٹ مار کا بازار گرم کیا ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ شہر کی تعمیر وترقی کے سفر کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے عوام کو 5 دسمبر کو اپنا ووٹ جماعت اسلامی کے امیدواروں کو دیں۔