کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ کراچی شہر میں تیس سال تک خوف کی سیاست کرنے والے اور بور ی بند لاشوں کا بازار گرم رکھنے والے آج بھی اپنے کرتوت اور معاملات سے پیچھے نہیں ہٹ رہے، رینجرز، عدلیہ اور اعلیٰ ادارے جن لوگوں کو مجرم، قاتل اور بھتہ خور کہہ رہے ہیں، ان کی تحریک کے سربراہ انہیں بے گناہ ثابت کر رہے ہیں، پورے ملک میں ان کے کارندوں، ان کے رہنمائوں اور ان کی قیادت پر بھتہ، قتل، دہشت گردی اور فیکٹریاں جلانے کے ان گنت مقدمات درج ہیں، ہر روز فرد جرم عائد کی جارہی ہے، لند ن میں رہنے والا ان قاتلوں کا مشکل کشا خود ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل اور منی لنڈرنگ کے جرائم میں مطلوب ہے۔
رشید گوڈیل کیس کی انکوائری رپورٹ عوا م میں پیش کی جائے اور رشید گوڈیل کا میڈیا ٹرائل کیا جائے، زبان خلق نقارہ خدا کے مصداق ملک کا ہر شہری کہتا ہے کہ رشید گوڈیل کو قاتل تحریک نے خود حملہ کر کے ہلاک کرنے کی کوشش کی ہے، مصطفی کمال کی دوسری بیک اپ متحدہ کو اچانک پس منظر میں کیوں ڈال دیا گیا ہے؟ کراچی سے ٹھپہ مافیا کے ذریعے اسمبلی میں پہنچنے والے اکثر اراکین اسمبلی پر سنگین نوعیت کے جرائم چل رہے ہیں، اکثر ملک چھوڑ کر جا چکے ہیں، مرکزی وسندھ حکومت ان اراکین کی رکنیت ختم کرے اور ان تمام نشستوں پر الیکشن کروائے جو کہ سندھ حکومت اور وفاقی حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے، سپریم کورٹ اس معاملے پر توجہ دے، میڈیا چینل پر سینئر صحافی حضرات اور اینکر پرسن کی جانب سے ملک کے اہم مسائل پر گفتگو نہیں ہورہی ہے۔
شریف حکومت معاشی طور پر عوام کو مفلوج کرنا چاہ رہی ہے، موبائل پر ٹیکس، ریچارج پر ٹیکس، کال پر ٹیکس، انٹرنیٹ سہولیات پر جبری ٹیکس، درآمدات و برآمدات پر جگاٹیکس، پیٹرول کی اصل قیمت چالیس روپے اور ٹیکس 36 روپے ہے، اگر یہی طریقہ رہا تو پھر تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کو وفاقی حکومت کے خلاف لانگ مارچ کا آغاز کرنا ہوگا، اور یہ بات واضح ہوجائے کہ ہمارا لانگ مارچ ویسے ہی حتمی نتائج کے لئے ہوگا جو ماضی میں جنرل ضیا، جنرل یحییٰ اور جنرل مشرف کے خلاف کیا گیا تھا، ہم اسلام آباد کے گلی کوچوں میں رقص و سرور کے تماشے منعقد کرنے والے لوگ نہیں ہیں، ہم وفاقی حکومت سے اسمبلیوں میں جانے کا حق چھین لینگے۔
انجمن طلبہ اسلام صوبہ سندھ کے جنرل سیکرٹری نبیل مصطفائی کے گھر ان کے والد مرحوم کی تعزیت اور عمائدین شہر سے ملاقات کے دوران جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ کراچی کے عوام مبارک باد کے مستحق ہیں کہ انہوں نے ظلم و زیادتی اور ڈر خوف کی فضا کے حصار سے نکل کر دہشت گردوں کی ہڑتال کی کال ناکام بنا دی، عوام اب کسی بھی بہروپیئے کو نظام زندگی مفلوج کرنے کی اجازت نہیں دے گی، ڈی جی رینجرز آپریش کو مزید سخت کریں، جمعیت علماء پاکستان سیکورٹی اداروں کے ساتھ کھڑی ہے، ایک ایک دہشت گرد کا صفایا کیا جائے،سانحہ بلدیہ کیس کی تاخیر پر تشویش ہے، ا نگنت ٹیکس لگا کرشریف حکومت معاشی بدمعاشی کا ارتکاب کر رہی ہے۔