کراچی (جیوڈیسک) ملک کے سب سے بڑے شہر میں کہنے کو تو پولیس 26 ہزار اہلکاروں اور افسران پر مشتمل ہے لیکن صورت حال یہ ہے کہ ان میں 8 ہزار تو اہم شخصیات کی سیکیورٹی پر مامور ہے جبکہ 2 کروڑ عوام کے لئے 17 ہزار اہلکار ہیں جو 12،12 گھنٹوں کی دو شفٹوں میں فرائض انجام دے رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس کی31 ہزار کی منظور شدہ نفری میں سے محض ساڑھے 26 ہزار فرائض انجام دے رہی ہے، مذکورہ نفری میں سے 6 ہزار اہلکار اہم شخصیات (وی آئی پیز) کی حفاظت پر مامور ہیں، 8 ہزار70 افسران اور اہلکار سیکیورٹی ڈیوٹی پر مامور ہیں۔
ملک کے معاشی مرکز کراچی میں 2 کروڑ سے زائد آبادی کے لیے محض ساڑھے 17 ہزار اہلکار 2 شفٹوں میں فرائض سر انجام دیتے ہیں، سیکیورٹی یونٹ ون اور ٹو میں مجموعی طور پر 5 ہزار 842 ، وزیر اعلیٰ ہاؤس پر187،گورنر ہاؤس پر 119، کورٹ پولیس میں471 ، فارن سیکیورٹی سیل میں 758 ، محافظ یونٹ اور مددگار ون فائیو میں551 ، انسداد تجاوزات سیل میں 129 جبکہ پرائیویٹ سیکیورٹی کمپنی سیل میں13 افسران و اہلکار تعینات ہیں۔
ذرائع کے مطابق سیکیورٹی یونٹ ون اور ٹو عموماً وی آئی پیز کی حفاظتی ڈیوٹی پر مامور رہتا ہے اور سب سے زیادہ ساڑھے 5 ہزار سے زائد افسران و اہلکار یہاں تعینات ہیں، مجموعی طور پر 26 ہزار اہلکاروں کی نفری میں سے سے ساڑھے 8 ہزار سیکیورٹی ڈیوٹی انجام دینے والوں کے بعد محض 17ہزار اہلکاروں کی ہی نفری شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے بچتی ہے اور وہ بھی 2 شفٹوں میں فرائض انجام دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ کراچی پولیس کی 31 ہزار نفری میں ساڑھے 4 ہزار اسامیاں خالی ہیں ان خالی اسامیوں پر کافی عرصے سے تعیناتی نہیں ہوسکی ہے، سب سے زیادہ کانسٹیبلوں کی 3 ہزار 358 اسامیاں خالی ہیں، ہیڈ کانسٹیبل کی961 ، اسسٹنٹ سب انسپکٹر کی 277 ، سب انسپکٹر کی 306، انسپکٹر کی270 اسامیاں خالی ہیں، 4 ڈی ایس پی اور ایک ایس پی کا عہدہ بھی تقرری کا منتظر ہے۔