لاہور (جیوڈیسک) کراچی سے پشاور تک 140 سے 160 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ٹرینیں چلانے کے پراجیکٹ پر کام شروع کر دیا گیا اور کراچی سے پشاور کے درمیان 1680 کلو میٹر ریلوے ٹریک کی فزیبلٹی رپورٹ کی تیاری کیلئے 21 رکنی چینی انجینئرز کی ٹیم نے منصوبے پر کام شروع کر دیا ہے اور 4 ماہ کے عرصہ میں فزیبلٹی رپورٹ تیار کی جائے گی جبکہ اس منصوبے میں نیسپاک اور ریلوے کے ذیلی ادارے شعبہ پراکس کو بھی شامل کیا گیا ہے
علاوہ ازیں اسی منصوبے میں کراچی سے پشاور تک بجلی سے ٹرینیں چلانے کے لئے الیکٹریفکیشن کی فزیبلٹی رپورٹ بھی بنائی جائے گی، ذرائع کے مطابق چین کے تعاون سے ایم ایل ون منصوبے کے تحت تیز رفتار ٹرینیں چلانے کی پلاننگ کی گئی ہے جس کے تحت کراچی سے لالہ موسیٰ تک ٹرین کی رفتار 160 کلو میٹر فی گھنٹہ جبکہ لالہ موسی سے پشاور تک ٹرین کی رفتار 140 کلو میٹر فی گھنٹہ کرنے کی پلاننگ ہوئی ہے، اسی طرح مال بردار ٹرینوں کی کراچی سے لالہ موسیٰ تک رفتار 100 کلو میٹر فی گھنٹہ اور لالہ موسیٰ سے پشاور تک 80 کلو میٹر فی گھنٹہ ہو گی۔