کراچی (جیوڈیسک) پی آئی اے ملازمین کا احتجاج گیارہویں روز بھی جاری ہے، سیکڑوں پروازیں منسوخ ہونے سے مسافر خوار ہوکر رہ گئے ہیں ، سیکڑوں پروازیں منسوخ ہونے سے قومی ادارے کا مالی خسارہ اربوں روپے تک پہنچ گیا ۔ نجکاری کمیشن اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی میں آج مذاکرات شروع ہوسکتے ہیں۔
ملک کے مختلف شہروں میں قومی ائیر لائن کی نجکاری کے خلاف پی آئی اے ملازمین کا احتجاج گیارہویں روز بھی جاری ہے ۔ ملازمین اسلام آباد میں بینظیر انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر دھرنا دیئے بیٹھے ہیں ۔ کراچی میں پی آئی ملازمین ہیڈ آفس کے باہر جمع ہوئے ۔ آج ملازمین کے اہل خانہ اور بچے بھی احتجاج اور دھرنے میں شریک ہیں۔
ملازمین کی ہڑتال کے باعث دفاتر میں تالے لگے ہیں ۔ کراچی ، اسلام آباد ، لاہور اور پشاور سمیت مختلف شہروں سے فضائی آپریشن معطل ہے ۔ سینکڑوں پروازوں کی منسوخی نے مسافروں کو شدید پریشانی اور ذہنی اذیت کا شکار کر دیا ہے ۔ سیکڑوں پروازوں کی منسوخی سے مالی مشکلات کے شکار قومی ادارے کی مالی پریشانی مزید بڑھ گئی ہیں اور پی آئی اے کا خسارہ اربوں روپے تک پہنچ گیا ہے۔
دوسری جانب ذرائع کے مطابق احتجاج کرنے والے ملازمین اور حکومت کے درمیان ڈیڈ لاک ٹوٹنے کا امکان پیدا ہوگیا ہے ۔ چیئرمین جوائنٹ ایکشن کمیٹی سہیل بلوچ نے چیئرمین نجکاری محمد زبیر سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق نجکاری کمیشن اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی میں آج کراچی میں مذاکرات شروع ہونے کا امکان ہے۔
دوسری جانب کراچی میں پی آئی اے کے احتجاج کے دوران جاں بحق ہونے والے ملازمین کے قتل کا مقدمہ عدالتی حکم کے باوجود درج نہیں ہوسکا۔