کراچی رن وے پرلینڈنگ میں پائلٹس کو دشواری کا سامنا

PIA

PIA

کراچی (جیوڈیسک) کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے رن وے پر جہازوں کی رہنمائی کرنے والی سفید پٹی مدھم پڑ گئی ہے۔جس کی وجہ سے رن وے پرلینڈنگ کرنے والے پائلٹوں کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سفید پٹی دراصل رن وے کی سینٹرل لائن پرنٹ کو کہا جاتا ہے جوپائلٹ کی درست رہنمائی کرتی ہے اور جس پر کپتان جہاز کی لینڈنگ کرتے ہیں تا کہ جہاز مکمل طور پر رن وے کے عین درمیانی حصے میں رہے۔ کراچی کے ایئرپورٹ کے رن وے کی سفید پٹی 20 سال قبل پینٹ کی گئی تھی۔ سینٹرل لائن پرنٹ کے غیرواضح ہونے کی وجہ سے پائلٹوںکو لینڈنگ کے وقت شدید مشکلات کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ رات کے اوقات سفید پٹی مکمل غیر واضح ہو جاتی ہے۔

جس کی وجہ سے پائلٹ کورن وے کے درمیانی حصے کاتعین کرنے میں بے حد دشواری ہوتی ہے۔ سول ایوی ایشن کے مطابق کراچی کے رن وے پر سینٹرل لائن پرنٹ غیرواضح ہونے سے کوئی بھی حادثہ رونماہو سکتاہے۔ رن وے پرپینٹ کی جانے والی سفیدپٹی بین الاقوامی ایوی ایشن کے قانون کے مطابق مکمل طور پر واضح ہونی چاہیے تاہم کراچی کے رن وے پر سفید پٹی کے غیر واضح ہونے سے پائلٹ جہاز کو اپنے تجربے کی بنیاد پر لینڈ کرا رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق رن وے پرجہاز کی پارکنگ کی بھی لائنیں غیرواضح ہو چکی ہیں۔ واضح رہے کہ کراچی ایئرپورٹ کارن وے 10 ہزار فٹ لمبا ہے۔ رن وے کی سینٹرل لائن پرنٹ اورپارکنگ لائنیںواضح رکھنا سول ایوی ایشن حکام کی ذمے داری ہوتی ہے۔