کراچی (جیوڈیسک) سی ویو پر ڈوب کر جاں بحق افراد کے رشے داروں کے دل غم سے پھٹے جا رہے تھے۔ ایسے میں بھی پتھر دل پولیس والے مال بنا رہے تھے۔ جناح اسپتال کے مردہ خانے سے لاش وصول کرنے کے لیے رشوت مانگنے والے اہلکار کا سما نے پردہ چاک کر دیا۔
چند روپے کے لالچ میں لوگ اندھے ہوجاتے ہیں۔ دل پتھر ہو جاتے ہیں۔ یہی ہوا کراچی کے جناح اسپتال میں۔ جہاں سی ویو پر ڈوبنے والوں کی لاشیں لائی گئیں۔ ضروری کارروائی کی گئی۔ لیکن لاشیں ورثا کے حوالے کرنے کی باری آئی۔ تو رشوت خور اہلکار مال بنانے کی عادت نہ ترک کرسکے۔
مردہ خانے کے باہر سب انسپکٹر الطاف لاشوں کا سودا کرتا نظر آیا۔ پندرہ سو روپے کا تقاضا کیا گیا۔ مرنے والے غریب محنت کش کے لواحقین نہ نہ کرتے رہ گئے۔ بات دو سو روپے میں طے ہوگئی۔ اہلکار گھاٹے کا سودا کرنے پر احسان جتاتا رہا۔
مزدور کا بے بس باپ دو سو روپے میں لاش ملنے پر کہتا رہا کہ خوشی سے دیئے ہیں۔ خوشی سے دیئے ہیں۔ لاش کے پندرہ سو کی جگہ دو سو دینے پڑے۔ شاید یہ خوشی تھی۔
لواحقین کی روانگی کے بعد اہلکار سے پوچھا گیا۔ لاشوں پر مال کیوں بنا رہے تو جواب ملا۔ رقم فوٹواسٹیٹ کے لیے لی تھی۔ واپس کر دی۔
لوگ حیران پریشان رہ گئے لیکن لاشوں پر بھی عیدی وصول کرنے والا اہلکار ذرا بھی شرمندہ نظر نہیں آیا۔