کراچی (جیوڈیسک) پی آئی اے کے ہڑتالی ملازمین کے احتجاج کے دوران 2 ہلاک ہو گئے جبکہ متعدد زخمی ہیں، پولیس نے پی آئی اے ملازمین پر ڈنڈوں سے وار کیا، پولیس نے مظاہرین کو آنسو رلا دیا، ہوائی فائرنگ اور آنسو گیس شیلنگ سے متعدد افراد زخمی ہو گئے، پولیس نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے پانچ رہنماؤں کو گرفتار کر لیا۔
ہڑتالی ملازمین نے ریلی کی صورت میں کارگو یارڈ کا دروازہ کھولا اور جناح ٹرمینل کی طرف مارچ شروع کر دیا۔ مظاہرین ائیر پورٹ کے مرکزی گیٹ کی جانب رواں دواں تھے کہ پولیس نے انہیں روکنے کے لیے واٹر کینن سے دھلائی کر دی، مظاہرین نہ رکے تو پولیس نے ڈنڈوں سے پٹائی کی اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔
مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے ہوائی فائرنگ بھی کی ، شیلنگ اور ہوائی فائرنگ سے ایک ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہو گئے ، جناح ٹرمینل کی طرف پیش قدمی کرنے والے مظاہرین کو پیچھے دھکیل دیا گیا ، مظاہرین کی بڑی تعداد ہیڈ آفس کی طرف چلی گئی ، لاٹھی چارج کے دوران جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رہنما پیچھے رہ گئے جبکہ چھوٹے ملازمین ڈنڈے کھاتے رہے۔
پولیس نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے پانچ رہنماؤں کو گرفتار بھی کرلیا ، جناح ٹرمینل پر اے ایس ایف اہکاروں کو تعینات کر دیا گیا اور کراچی ائیر پورٹ سے اندرون و بیرون ملک جانے والی پروازیں معمول کے مطابق جاری ہیں ۔ دوسری طرف پی آئی اے ڈسپنسری کے مطابق متعدد زخمی افراد لائے گئے ، جن کے ہاتھوں اور پاؤں پر چوٹیں لگی ہیں۔
ساتھیوں پر تشدد کے خلاف کراچی ایئر پورٹ پر عملے نے احتجاج کرتے ہوئے جناح ٹرمینل پر دھرنا دیا، جس کے باعث پروازیں تاخیر کا شکار ہو گئیں ، پشاور میں بھی ملازمین نے احتجاج کیا ، سیکورٹی عملے نے باچا خان ایئر پورٹ بند کر دیا جبکہ ملتان میں بھی مظاہرین کا پارہ ہائی ہے۔
جبکہ پی آئی اے پرلازم سروس ایکٹ نافذ ہونے کے بعد اسلام آباد میں قومی ایئر لائن کی پروازیں معمول کے مطابق جاری ہیں ، دو درجن سے زائد پروازوں نے مقررہ وقت پر اڑان بھری اور بے نظیر ائیر پورٹ پر لینڈنگ کی ۔ ملک بھر کی طرح بے نظیر انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر بھی پی آئی اے کا فلائیٹ آپریشن معمول کے مطابق جاری ہے۔
ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ کراچی سے اسلام آباد آنے والی پرواز پی کے 300 ، کراچی سے سکھر کیلئے قومی ایئرلائن کی پرواز 590 ، کراچی سے لاہور کیلئے پی آئی اے کی پرواز 302 مقرر وقت کے مطابق روانہ ہوئی اور اپنی منزل مقصود پر بھی شیڈول کے مطابق لینڈ ہوئیں۔
منگل کو فلائیٹ شیڈول کے مطابق اسلام آباد سے کراچی جانے والی پی آئی اے پرواز 365 ، ملتان سے کراچی جانے والی پرواز پی کے 333 ، لندن سے اسلام آباد آنے والی پرواز پی کے 786 پشاور سے دبئی کی پرواز پی کے283 ،لاہور سے اسلام آباد کیلئے پی آئی اے کی پرواز 650 ،سیالکوٹ سے سعودی عرب کے شہر دمام کیلئے پرواز پی کے 247 کے ساتھ ساتھ کراچی ، گلگت اور سکردو جانے والے پروازیں بھی وقت پر روانہ ہوئیں۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ پی کے 584 کراچی سے ڈیرہ غازی خان،پی کے 302 کی کراچی سے لاہور معمول کے مطابق روانہ ہوئیں ، کراچی سے سکھر کیلئے قومی ایئرلائن کی پرواز 590 ، پشاور سے ابو ظہبی کیلئے قومی ایئر لائن کی پرواز 217 ، پی کے 733 لاہور سے پیرس ،پی کے 203 لاہور سے دبئی روانہ ہوئیں۔
لاہور اور کراچی ایئر پورٹ پر واٹر کینن پہنچا دی گئیں ، ملک بھر میں فلائٹ آپریشن معمول کے مطابق جاری ہیں، جبکہ پی آئی اے ملازمین نے آج سے فلائیٹ آپریشن معطل کرنے کی دھمکی دی تھی جس کے بعد حکومت نے بھی جوابی وار کرتے ہوئے چھ ماہ کیلئے لازمی سروس ایکٹ 1952 نافذ کر دیا ، ایکٹ کے نفاذ کے بعد اب پالپا ، ساسا ، ائر لیگ اورپیپلز لیگ سمیت تمام یونین تحلیل ہو گئیں ہیں۔
پی آئی اے ملازمین ائیر پورٹ اور دفاتر میں احتجاج نہیں کر سکیں گے ، ائیر پورٹ پر پولیس اور رینجرز کی نفری تعینات کر دی گئی۔
دوسری جانب لازمی سروس ایکٹ کے نفاذ کو بھی ملازمین نے مسترد کرتے ہوئے ایکٹ کے خلاف سپریم کورٹ میں جانے کا بھی اعلان کیا ، جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے جناح ٹرمینل پر دھرنا دینے کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئر مین سہیل بلوچ کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنا ان کا حق ہے لاٹھی چارج اور گرفتاریوں کے لیے تیار ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید کا کہنا ہے کہ ہڑتال کرنے والے قومی ایئر لائن کو زیرو کرنا چاہتے ہیں ، ملازمین کا روزگار داؤ پر لگانے والے جلد انجام کو پہنچیں گے۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا ہے کہ فرائض انجام دینے والے قومی ایئر لائنز کے ہیرو ہیں ، ایسے ملازمین کو جلد خوشخبری ملے گی ، انہوں نے کہا کہ ہڑتال کرنے والے پی آئی اے کو زیرو کرنا چاہتے ہیں ، احتجاج کرنے والے چند لوگ پی آئی اے ملازمین کا روزگار اپنے ذاتی مفادات کے لیئے داؤ پر لگا رہے ہیں ، پی آئی اے ملازمین کا روزگار داؤ پر لگانے والے جلد انجام کو پہنچیں گے۔