کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں سنگین جرائم میں ملوث ملزمان کو پولیس وین کے بجائےاب رکشوں میں بٹھاکر عدالت میں پیش کیا جانے لگا ہے۔
جی ہاں کھلی فضا کے مزے لوٹتے ملزمان کی یوں عدالت میں پیشی پر پولیس کے انتظامی امور اور ملزمان کی سیکورٹی کے حوالے سے کئی سوال اُٹھ رہے ہیں۔رکشے میں سفر کا اپنا ہی ایک مزا ہوتا ہے۔
کھلی ہواکے ساتھ اردگرد کے ماحول سے بھی خوب لطف اندوز ہوا جاسکتا ہے۔آج اسی رکشہ سواری کے بھرپور مزے لوٹے سنگین جرائم میں ملوث دو ملزمان نے۔جی ہاں انسداد دہشت گردی کی عدالت جہاں سنگین جرائم میں ملوث خطرناک ملزمان کو عام طور پر ملز پولیس وین میں ہی لایا جاتا ہے،لیکن آج پولیس نے انوکھی مثال قائم کی جب عدالت میں بھتے اور قتل میں ملوث ملزمان کو رکشے میں بٹھا کر عدالت لایا گیا۔
ملزمان طیب اور تصدق کو اورنگی ٹاوں سے گرفتار کیا گیا تھا۔ طیب پر بھتہ خوری حبکہ تصدق پر قتل کا الزام ہے۔ ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیم سے بتایا جارہا ہے۔تفتیشی افسر رانا عبدالجبار کے مطابق پولیس وین میں ان کو آسانی سے نشانہ بنایا جاسکتا تھا اس لئے انہیں رکشہ میں لایا گیا ۔پولیس کی اس دور اندیشی کو داد دینی ہی پڑے گی۔قانون کے مطابق اس طرح ملزمان کو عدالت لانا جیل قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔