کراچی میں پولیس تشدد کے خلاف سرکاری اسپتالوں کے ایم ایل او سیکشنز میں کام بند

Hospital

Hospital

کراچی (جیوڈیسک) جناح اسپتال کے ایم ایل او پر پولیس تشدد کے خلاف شہر کے تمام سرکاری اسپتالوں کے ایم ایل او سیکشنز میں کام بند کر دیا گیا ہے۔

کراچی کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال جناح اسپتال کے ایم ایل او ڈاکٹرشہزاد کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے ان کے گھر پر کارروائی کرتے ہوئے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کے لیپ ٹاپ میں موجود تمام ڈیٹا ضائع کردیا۔ واقعے کے بعد شہر کے تمام سرکاری اسپتالوں کے ایم ایل او سیکشنز میں کام بند کردیا گیا ہے۔ حادثات کا شکار مریضوں کو ریفر نہیں کیا جارہا جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

کراچی پولیس کے سربراہ غلام قادر تھیبو نے واقعے کی تحقیقات کے لئے خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس کی سربراہی ڈی آئی جی کراچی جنوبی عبدالخالق شیخ کریں گے۔ دوسری جانب میڈیکولیگل آفیسرز نے تحقیقاتی کمیٹی کو مسترد کرتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ کیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ داخلہ سے رپورٹ طلب کرلی ہے، انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر کو ہر صورت میں تحفظ فراہم کیا جائے گا۔