کراچی (جیوڈیسک) سابق صوبائی وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا کے خلاف کار سرکار میں مداخلت پر آرام باغ تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔
ذوالفقار مرزا کے خلاف مقدمہ سرکاری بکتر بند گاڑی پر قبضے کی دھمکی دینے پر درج کیا گیا جس میں ہنگامہ آرائی اور بلوے کی دفعات شامل کی گئیں جب کہ مقدمہ ایس ایچ او تھانہ آرام باغ کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ذوالفقار مرزا نے کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیشی کے موقع پر پولیس کی بکتر بند گاڑی کے اوپر چڑھ کر تقریر کی تھی اور اس موقع پر پولیس اہلکاروں کو دھمکیاں بھی دی تھیں۔
دوسری جانب بدین میں پولیس کی جانب سے ذوالفقار مرزا کے حامیوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے جہاں پولیس نے دیگر اضلاع کی پولیس کے ہمراہ مشترکہ آپریشن کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ کے 2 ساتھیوں قادر میمن اور اسماعیل میمن کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق دونوں افراد کے خلاف مقدمات درج ہیں جب کہ دیگر حامیوں کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ چند روزقبل اپنے ساتھی کی گرفتاری پر ذوالفقار مرزا اور ان کے حامیوں نے بدین کے ماڈل پولیس اسٹیشن پر دھاوا بول کر نہ صرف وہاں توڑ پھوڑ کی بلکہ پولیس آفیسر کو مغلظات بھی بکی تھیں جس پر ان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا۔