کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) ڈھاکہ کے ڈپلومیٹک زون میں داعش کے دہشتگردانہ حملہ پر اظہار تاسف و مذمت کرتے ہوئے محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد وچیئرمین امیر پٹی ‘ مرکزی صدر سلیمان راجپوت اور انفارمیشن سیکریٹری عمران چنگیزی نے کہا ہے کہبنگلہ میں دیش میں مبینہ طورپر یہ داعش دہشتگردی کی پہلی واردات نہیں بلکہ رواں سال متعدد آزاد خیال بلاگرز ‘ ایک ناشر اور دو غیر ملکی شہریوں کے قتل کے علاوہ دہشت گردی اور قتل و غارت کی متعدد وارداتوں کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے
جبکہ گزشتہ سال اکتوبر میں شیعہ برادری کے اجتماع پر بم حملہ اور گزشتہ ماہ ایک مسجد کے مولوی کو گولیاں مارکر ہلاک کرنے کے علاوہ حالیہ ہفتوں میں 30 کے لگ بھگ مسیحی مبلغوں اور انکے کارکنوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی موصول ہوچکی ہیں اور ان سارے واقعات کی ذمہ داری داعش‘ مقامی انتہائ‘ پسند گروپ انصار الاسلام بنگلہ ٹیم اور جماعت المجاہدین بنگلہ دیش نے قبول کی ہے جو اس بات کا مظہر ہے کہ حسینہ واجد کی بھارت نوازی بنگلہ دیش کیلئے شدید مشکلات اور خطرات پیدا کررہی ہے اسلئے حسینہ واجد کو داعش اور دوسرے انتہاءپسند گروپوں کے قلع قمع کیلئے بھارت پر تکیہ کرنے کے بجائے پاکستان اور دوسرے مسلم ممالک کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے ناسور سے اس خطہ کو نجات دلانے کا سوچنا چاہیے۔