کراچی (اسٹاف رپورٹر) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی ہیڈ کوارٹر پر دہشتگردانہ حملے کو بھارتی ڈرامہ قرار دیتے ہوئے محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے وزیراعظم پاکستان کے خطاب سے قبل بھارتی فوجی ہیڈ کوارٹر پر دہشتگردانہ حملے کے بھارتی ڈرامہ کا مقصد کشمیر میں جاری بھارتی دہشتگردی اور کشمیریوںکی نسل کشی کی بھارتی سازش سے پردہ اٹھانے کی پاکستانی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کیلئے عالمی رائے عامہ کو پاکستان کیخلاف ہموار کرنا ہے اسلئے ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان نہ صرف فوجی ہیڈ کوارٹر پر حملے کے بھارتی الزام کو مسترد کرے بلکہ پوری قوت سے بھارت کیخلاف منظم مہم بھی چلائے جبکہ میڈیا کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اس موقع پر کشمیر کاز کیلئے اپنا ذمہ دارانہ کردار ادا کرے اور سیاستدان و سیاسی قوتیںا ور جماعتیں سیاسی و باہمی اختلافات کو پس پشت ڈال کر اس موقع پر باہمی اتحاد کے ذریعے اقوا م عالم اور اقوام متحدہ پر بھرپور دباو کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے اور کشمیر میں استصواب رائے کیلئے اپنا ذمہ دارانہ اور مثبت کردار ادا کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) معاشی و معاشرتی ترقی میں خواتین کا کردار اہم ہے اور خواتین اپنا کردار مردوں کی نسبت مو ¿ثر انداز سے نبھاتے ہوئے نہ صرف گھریلو ذمہ داریاں اور اولاد کی پرورش و تربیت کافریضہ نبھارہی ہیں بلکہ سماجی خدمات کی انجام دہی کے ساتھ پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی کے ذریعے اپنے اہلخانہ اور معاشرے دونوں ہی کی خوشحالی میں بھی اہم کردار ادا کررہی ہیں۔گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے اسٹیٹ لائف ضلع جنوبی کی سیلز منیجر ذکیہ کفیل عباسی کی جانب سے منعقدہ ”عید ملن پارٹی “ کے شرکاءسے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ذکیہ کفیل عباسی اور اس تقریب میں شریک ہمدم ویلفیئر آرگنائزیشن کی چیئر پرسن روبینہ شاہین ‘ شہناز میمن ‘ میڈم حمیرہ ‘ رضیہ سلطانہ ‘ میڈم ریحانہ ‘میڈم ساحرہ ‘ میڈم ذرینہ ‘ میڈم صفیہ اور دیگر خواتین بھی تقریب میں شریک یوبی ایل کے زیشان علی فضلی ‘ حشام ‘ڈاکٹر شام لال ‘ فرزند جونا گڑھ اقبال چاند اور مجھ سمیت دیگر مردوں کی طرح اپنے اہلخانہ کی کفالت ‘ تربیت اور خوشحالی کیساتھ معاشرے کی ترقی اور سماجی بہتری کیلئے اپنے اپنے انداز سے اپنا اپنا کردار بہ احسن و خوبی نبھارہی ہیں ۔بعدازاں گجراتی سرکار نے روبینہ شاہین سمیت سماجی ‘ تعلیمی ‘ ادبی ‘ کاروباری ‘ تجارتی شعبہ اور مستقبل کے تحفظ کیلئے عوام کو لائف انشورنس کی سہولت کی فراہمی میں نمایاں خدمات انجام دینے والے خواتین و حضرات میں اسناد انعامات تقسیم کئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) بھارتی وزیراعظم سے افغان صدر کی ملاقات میں مختلف شعبوںمیں تعاون بڑھانے پر اتفاق پر تبصرہ کرتے ہوئے پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی فرزند جونا گڑھ اقبال چاند اور این جی پی ایف کے چیئرمین عمران چنگیزی نے کہاہے کہ پاکستان کی وجہ سے روسی غلامی سے آزادی پانے والے افغانستان کا پاکستان دشمن کردار اور بھارت سے بڑھتی اسکی قرابت داری کسی بھی طور افغان عوام اور خطے کے مفاد میں نہیں ہے کیونکہ افغان قوم بہر طور یہ بات جانتی ہے کہ پاکستان سے بڑھ کر اس کا دوست اور خیر خواہ دنیا میں کوئی اور نہیں ہوسکتا جبکہ بھارت کا مفاد پرستانہ ‘منافقانہ اورجارحانہ کردار دنیا کے سامنے ہے بھارت نے جس سے بھی دوستی کی اس کا برا وقت بہت جلد آگیا اور بھارت نے ہمیشہ ہر ایک کے ساتھ اندھیرے میں ساتھ چھوڑ دینے والے سائے کا کردار ادا کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) دیہی علاقوں میں ناکافی طبی و تعلیمی سہولیات پر اظہار افسوس اور وفاقی حکومت کیساتھ پنجاب و سندھ کی صوبائی حکومتوں سے دیہی علاقوں میں صحت و تعلیم کی سہولیات کی فراہمی کیلئے مثبت و موثر اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیرعلی سولنگی ‘ پنجاب کے صوبائی صدر ملک نذیر سولنگی‘ سولنگی اتحاد کے سینئر رہنماوں وعمائدین معین سولنگی ‘ عمر سولنگی ‘غلام نبی سولنگی‘اصغر علی سولنگی ‘سبحان سولنگی‘محمد ذبیر سولنگی‘حبیب خان سولنگی ‘اکرم سولنگی‘برخوردار سولنگی‘شفقت نذیر سولنگی‘ اکرم سولنگی ‘ شبیر سولنگی ‘ راحیل سولنگی ‘ خادم حسین سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی‘ رمضان سولنگی ‘ بشیر سولنگی ‘ ارشاد سولنگی ‘ گل شیر سولنگی‘ عابد سولنگی ‘ ندیم سولنگی ‘ عباس سولنگی‘ ایاز سولنگی ‘ ڈاکٹر قدیر سولنگی اور نعمت اللہ سولنگی ودیگر نے کہا ہے کہ سندھ و پنجاب کے دیہی علاقوں میں ناکافی صحت سہولیات اور قائم اسپتالوں میں ادویات و معالج کی عدم موجودگی کے باعث حاملہ خواتین کی ہی نہیں بلکہ عمومی امراض کا شکار مریضوں کی شرح اموات بھی بہت زیادہ ہے جبکہ دیہی علاقوں میں قائم اسکولوں میں اساتذہ کی عدم موجودگی اور ان اسکولوں پر سیاسی شخصیات کے قبضہ کے باعث تعلیم کی شرح بھی انتہائی کم ہے جو ملک و قوم کے مستقبل کیلئے انتہائی خطرناک ہے اور اس کے ذمہ دار عوامی نمائندگی کے دعویدار حکمران ‘ سیاسی جماعتیں اور قیادتیں ہیں۔