کراچی (جیوڈیسک) وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے مزار قائد کراچی میں 18 اکتوبر کو عظیم الشان جلسہ عام منعقد کر کے نئی تاریخ رقم کی ہے، جس سے مخالفین کے اوسان خطا ہوگئے ہیں۔
18 اکتوبر کو پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے باقاعدہ سیاسی کیریئر کے آغاز پر لاکھوں عوام موجود تھے جو کہ پیپلزپارٹی کی عوامی مقبولیت کی عکاسی ہے، بلاول نے بینظیر بھٹو کے مشن کومنزل تک پہنچانے کیلیے پرچم بلند کیا ہے۔
اور عوام ان کے شانہ بشانہ ہیں، مخالفیں الزام لگارہے ہیں کہ حکومت سندھ کے خزانے سے جلسے پر خرچ کیا گیا جو غلط بات ہے،ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، جلسے پر ایک روپیہ بھی سرکاری خزانے سے خرچ نہیں کیا گیا، جلسے کے تمام اخراجات پارٹی کارکنوں اور تنظیم نے خود برداشت کیے۔
جمعے کو پیپلزپارٹی کے ارکان قومی وصوبائی اسمبلی وسینیٹ، پیپلزپارٹی کے ضلعی صدور، جنرل سیکریٹریز، سیکریٹریز اطلاعات کے اعزاز میں وزیر اعلیٰ ہاؤس میں دیے گئے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے۔
وزیراعلیٰ نے کامیاب اور فقیدالمثال جلسہ عام پرپارٹی کی قیادت، مرکزی وصوبائی رہنماؤں، ڈویزنل اور ضلعی تنظیموں اور ذیلی تنظیموں کے عہدیداروں، کارکنوں اور ہمدردوں کو مبارکباد دی اوران کا شکریہ اداکیا۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ پیپلزپارٹی کے کامیاب جلسے سے ان لوگوں کو کیوں تکلیف ہوتی ہے جوآئے دن جلسے کرتے ہیں اور ہڑتالوں اوردھرنوں کی کال دیتے ہیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے جلسے کی کامیابی پرپیپلزپارٹی سندھ اورپیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کو مبارکباد دی اور کہا کہ 18 اکتوبر کے جلسہ عام کا مقصد چیئرمین بلاول بھٹوزرداری کے سیاسی کیریئر کا اسی مقام سے آغاز تھا جہاں سے شہید بینظیر بھٹو نے اپنا سفر چھوڑا تھا۔