کراچی (جیوڈیسک) بجلی کی طلب بڑھنے سے تکنیکی خرابیوں سے سسٹم جواب دے گیا، رمضان المبارک میں روزہ داروں کی مشکلات بڑھ گئیں۔
ملک کے دو بڑے شہروں کراچی اور لاہور میں غیر اعلانیہ جبری لوڈشیڈنگ نے لوگوں کی زندگی اجیرن بنا دی، ایک طرف گرمی کا زور شور، دوسری جانب ماہ صیام کے روزے، بجلی کی طلب بڑھی تو تکنیکی خرابیوں سے اٹا ہوا سسٹم ہی جواب دے گیا۔
این ٹی ڈی سی ذرائع کے مطابق بجلی کی طلب 18 ہزار میگاواٹ سے بھی بڑھ گئی ہے جبکہ پیداوار 14 ہزار 200 میگاواٹ تک محدود ہے۔ 4 ہزار میگاواٹ تک کے شارٹ فال میں حکومت کی جانب سے 6 سے 8 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا شیڈول دیا گیا ہے، تاہم سسٹم پر دباؤ بڑھنے کے باعث اکثر علاقوں ٹرانسفارمرز اور گرڈ سٹیشز کی خرابی کے باعث غیر اعلانیہ اور جبری لوڈشیڈنگ جاری ہے۔
شہر قائد کے علاقوں اورنگی نارتھ کراچی، نیو کراچی، نارتھ ناظم آباد، بفرزون، ملیر میں بجلی غائب رہی کورنگی، ایئر پورٹ اور گلبہار کے علاقے بھی متاثر ہوئے۔ فیڈرل ایریا کے علاقے دستگير نمبر 9، میمن کالونی بلاک 3 میں بھی لوڈشيڈنگ رہی۔
ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق گیس پریشر میں کمی کے باعث بجلی کی پیداوار متاثر ہو رہی ہے اوورلوڈفیڈرز کو ہر گھنٹے بعد ایک گھنٹے کیلئے بند کیا جا رہا ہے، لاہور میں ریواز گارڈن گرڈ سٹیشن میں خرابی سے اسلام پورہ، ساندہ، ریواز گارڈن اور ملحقہ علاقوں میں بجلی طویل وقت کے لئے غائب رہی۔
گزشتہ روز بند روڈ گرڈ سٹیشن میں بھی خرابی پیدا ہوئی تھی جبکہ شاد باغ، شالامار، ٹاؤن شپ، چائینہ سکیم، مزنگ اور ملتان روڈ کے اکثر علاقوں میں بھی سحری اور نماز تراویح کے اوقات میں بجلی بند رہی۔