رمضان المبارک کی آمد آمد ہے ،ماہ صیام سے قبل ہی اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں من مانا اضافہ کردیا گیا ہے ،شہری بجلی کے بحران کے بعد بڑھتی ہوئی مہنگائی سے بلبلا اٹھے ۔ منافع خوروں نے ہر سال کی طرح اس سال بھی موقع کافائدہ اٹھاتے ہوئے رمضان المبارک کے مقدس مہینے کی آمد سے قبل ہی اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ کردیاہے۔
بازاروں میں آٹا فی کلو40 روپے ،بیسن کی فی کلو 80 روپے تک پہنچ گئی ہے۔مصالحہ جات ،دالیں، چینی، چاول کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کرہی ہیں۔ ساٹ شہریوں کاکہناہے کہ کمرتوڑ مہنگائی نے انکے اخراجات میں اضافہ کردیاہے. دکاندار کہتے ہیں کہ سرکاری قیمتوں کی فہرست پر عمل درآمد کرانا انتظامیہ کی ز مہ داری ہے۔ رمضان سے قبل اشیا خردنوش کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ اس بات کی عکاسی کررہی ہے کہ عوام کو منافع خوروں اور زخیرہ اندوزوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔